گزشتہ روز دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر اسرائیلی حملے کے بعد ایران نے ’سخت ردعمل‘ سے خبردار کیا ہے۔
ایران کا کہنا ہے کہ وہ اسرائیل کی حمایت کرنے پر امریکا کو بھی جوابدہ ٹھہرائے گا۔ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے بھی اسرائیل کو سفارت خانے پر حملے کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا ہے کہ اس حملے کا جواب ضرور دیا جائے گا۔
ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبد الہیان نے سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ حملے کے بعد ایران میں امریکی مفادات کو دیکھنے والے سوئس سفارت خانے کے اہلکاروں کو طلب کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ سوئس حکام کو اسرائیلی حملے کے بارے میں بتایا گیا اور اس میں امریکا کی ذمہ داری پر زور دیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اسی ملاقات میں صہیونی حکومت کے حمایتی کے طور پر امریکی حکومت کو ’ایک اہم پیغام‘ بھی بھجوایا گیا۔
دوسری جانب حزب اللہ نے بھی کہا ہے کہ اسرائیلی حملے کا جواب دیا جائے گا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز اسرائیل کی جانب سے شام کے دارالحکومت دمشق میں ایران کے سفارتخانے پر میزائل حملے میں 8 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی نے بتایاکہ اسرائیلی حملے میں جاں بحق ہونے والوں میں ایرانی پاسداران انقلاب کی القدس بریگیڈز کے سینیئر کمانڈر رضا زاہدی بھی شامل ہیں۔