ہمگام نیوز ڈیسک: زرائع کے مطابق امریکہ اور برطانیہ نے گزشتہ ہفتے ایران پر بڑے پیمانے پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا تھا، جس میں ایرانی ڈرون سازی کی صنعت سے جڑے افراد اور کمپنیوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

اسرائیل پر حالیہ ایرانی حملے کے بعد برطانیہ نے بھی ایران کی ڈرون اور میزائل بنانے کی صنعتوں کے خلاف پابندیوں کے نئے پیکج کا اعلان کر دیا ہے۔

اس سے پہلے ایرانی ڈرون اور میزائل بنانے کی صنعتوں کو پابندیوں کا نشانہ بنانے کا اعلان امریکہ اور کینیڈا نے کیا تھا۔

گزشتہ  روز برطانیہ بھی امریکہ اور کینیڈا کا اس معاملے میں ساتھی بن گیا ہے۔تہران نے اسرائیل کی طرف سے دمشق میں اپنے قونصل خانے پر یکم اپریل کو ہونے والے حملے کے جواب میں اسرائیل پر اپنا پہلا براہ راست فوجی حملہ کیا تھا۔

ایران کی طرف سے اسرائیل کو دیے گئے جواب کے بعد بالعموم ایرانی پاسداران انقلاب کور کو ہی اس حملے کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔

 واضح رہے دمشق میں پاسداران انقلاب کے سات ارکان ہلاک ہوگئے تھے۔جن میں دو سینئیر حکام بھی شامل تھے۔

بعد ازاں ایران کے اسرائیل پر کیے گئے بڑے پیمانے پر حملے میں 300 سے زیادہ ڈرون اور میزائل شامل تھے۔

 تاہم اسرائیل اور اس کے اتحادیوں بشمول امریکہ و برطانیہ نے بیشتر ڈرونز اور میزائلوں کو راستے میں ہی روک دیا تھا۔ نتیجتاً اسرائیل کو بہت کم نقصان پہنچا۔

تاہم امریکہ اور برطانیہ نے گزشتہ ہفتے ایران پر بڑے پیمانے پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا تھا،

جس میں ایرانی ڈرون سازی کی صنعت سے جڑے افراد اور کمپنیوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

خیال رہے کہ برطانیہ نے پہلے ہی ایران پر 400 سے زائد پابندیاں عائد کر رکھی ہیں، جن میں ایرانی پاسداران انقلاب کے خلاف پابندیاں بھی شامل ہیں۔

امریکی محکمہ خزانہ نے گزشتہ روز  ایران کے فوجی ڈرون پروگرام کو بھی نشانہ بنایا ہے۔

دوسری جانب امریکی وزیر خزانہ برائے دہشت گردی اور مالیاتی انٹیلی جنس برائن نیلسن نے کہا  امریکہ اپنے برطانوی اور کینیڈین شراکت داروں کے ساتھ پوری ہم آہنگی کے ساتھ ان لوگوں کا مقابلہ کرنے کے لیے دستیاب تمام ذرائع استعمال کرتا رہے گا جو ایران کی عدم استحکام کی سرگرمیوں کی مالی معاونت کریں گے۔

گزشتہ  روز ایران پر لگائی پابندیاں ان مشترکہ پابندیوں کے ایک ہفتے بعد سامنے آئی ہیں جو واشنگٹن نے ایران کے ڈرون  پروگرام میں شامل 16 افراد اور دو کمپنیوں کے ساتھ ساتھ اسرائیل کے خلاف حملے میں استعمال ہونے والے ڈرون کے اجزاء کو نشانہ بناتے ہوئے لگائی تھیں۔