شال :(ہمگام نیوز) بی ایس او آزاد کے مرکزی ترجمان نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ قابض پاکستانی فوج اس وقت بلوچستان میں معصوم اور نہتے شہریوں کے خلاف یلغار پر اتر آئی ہے۔ مستونگ، کیچ، گوادر اور بلوچستان کے مختلف مقامات پر ریاست بلوچ نوجوانوں، بلوچ خواتین اور بچوں کے خلاف شدت سے حملہ آور ہے۔ قابض ریاست کی جانب سے نہتے شہریوں کو نشانہ بنانے سے اب تک کئی بلوچ زخمی ہو چکے ہیں جن کی جان کو خطرہ ہے جبکہ پچھلے ایک ہفتے سے مختلف علاقوں سے کئی لوگوں کو جبری طور پر گمشدگی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ قابض پاکستانی فوج بلوچستان میں اپنی ناکامی اور بلوچ عوام کی جانب سے جاری عوامی مزاحمت کو دیکھ کر بوکھلاہٹ کا شکار ہو چکی ہے اور نہتے خواتین و بچوں کو نشانہ بنانا شروع کر چکا ہے جو بلوچستان میں قابض ریاست کی شکست دیکھاتی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ حالیہ دنوں چین کی جانب سے پاکستان کو دباؤ دینے کے بعد بلوچستان میں عوام کے خلاف پاکستانی دہشتگردی اور بربریت میں واضح اضافہ دیکھنے کو ملا ہے جس کی مثال کچھ دن پہلے کوئٹہ میں ریڈ زون کے اندر بلوچ خواتین اور بچوں پر سیدھی گولیاں چلانا ہو یا دو ہفتوں سے کوئٹہ کے مختلف علاقوں سے لوگوں کی جبری گمشدگیاں ہوں یا کل کے واقعات؛ یہ بلوچستان میں ریاست کی نئی پالیسی دیکھائی دے رہی ہے جس میں معصوم شہریوں کو نشانہ بنانا شامل ہے۔ قابض پاکستان کے ان تمام جرائم میں چین انہیں مالی اور سفارتی کمک دے رہی ہے جو چین کے بلوچستان میں پائے جانے والے غیر انسانی عزائم کی عکاسی کرتی ہے۔ چین خطے میں اپنی اثر و رسوخ بڑھانے کیلئے ہر حال میں بلوچستان کو فتح کرکے یہاں اپنی فوج اور آبادی لانا چاہتی ہے جس میں قابض پاکستان انہیں مکمل سہولت کاری دینے کو تیار ہے جبکہ دوسری جانب بلوچ قوم کی مزاحمت کی وجہ سے ریاست بوکھلاہٹ کا شکار ہوکر بلوچستان میں درندگی اور بربریت کے انتہا کو پہنچ چکی ہے جس میں اب واضح طور پر معصوم لوگوں کو اسٹریٹ فائرنگ کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ چین اور پاکستان کی گڑھ جوڑ اب کھل کر سامنے آ رہی ہے جس کا مقصد گوادر اور بلوچستان کے دیگر علاقوں سے بلوچ آبادی کو صفہ ہستی سے مٹانا یا انہیں مکمل طور پر نقل مکانی کرنے پر مجبور کرنا شامل ہے۔ بلوچستان میں ریاست کی واضح دہشتگردی کے باوجود دنیا کی نام نہاد جمہوری ملک اور طاقتیں پاکستان کے ساتھ معاہدوں سمیت انہیں مالی کمک کر رہے ہیں جنہیں پاکستان بلوچستان میں معصوم اور نہتے افراد کے خلاف استعمال کر رہی ہے بلخصوص امریکہ و برطانیہ جو دنیا میں انسانی حقوق اور آزادی پر یقین رکھنے کی بات کرتے ہیں انہیں چینی فنڈڈ پاکستانی بربریت کے خلاف بلوچ قوم کا ساتھ دیتے ہوئے پاکستانی فوج کو ٹریننگ اور مالی امداد دینے پر غور کرنا چاہیے۔ جبکہ اس کھلم کھلا دہشتگردی اور وحشیانہ اقدامات کا نوٹس لیتے ہوئے پاکستان پر پابندیاں لگانا چاہیے۔ حالیہ تاریخ میں دنیا کے کسی بھی ریاست میں ایسی کھلی دہشتگردی کا مظاہرہ نہیں ہو رہی جو پاکستان بلوچستان میں برپا کر چکی ہے۔
بیان کے آخر میں انہوں نے کہا کہ وہ بلوچ عوام کو کہنا چاہتے ہیں کہ وہ قابض فوج کے ان مظالم کے سامنے اپنی مزاحمت میں مزید شدت لائیں اور بلوچ قومی آزادی کے جدوجہد سے وابستگی اختیار کریں کیونکہ بلوچ قومی آزادی کی جدوجہد ہی اس جبر، وحشت اور قبضہ پر مبنی ریاستی دہشتگردی کے خاتمے کا واحد حل ہے۔ جب تک پاکستان بلوچستان میں اپنی ناجائز قبضہ برقرار رکھنے میں کامیاب ہے اس وقت تک بلوچستان میں وہ اپنی دہشتگردی جاری رکھے گی جس میں آج وہ چین کی مدت لے رہی ہے جبکہ آنے والے وقت میں وہ مزید طاقتوں کو بلوچستان میں لانے کی خواہش مند ہے اس لیے ہمیں بطور قوم بیماری کی اصل جڑ یعنی پاکستانی قبضے کے خلاف جاری قومی آزادی کی جدوجہد میں بھرپور حصہ لینا چاہیے۔