کراچی:(ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ، جو مقبوضہ بلوچستان میں جبری گمشدگیوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف سرگرم ہیں، کو قابض پاکستانی ایف آئی اے نے امریکہ جانے سے روک دیا اور ان کا پاسپورٹ ضبط کر لیا۔
زرائع کے مطابق، انہیں اور سمی دین بلوچ کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا۔ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کا یہ دعویٰ ہے کہ یہ سب کارروائی انہیں خاموش کرنے اور ان کی انسانی حقوق کے لیے جدوجہد کو روکنے کی کوشش ہے۔
ماہ رنگ بلوچ کا کام زیادہ تر مقبوضہ بلوچستان میں لاپتہ افراد کے حق میں آواز بلند کرنے پر مبنی ہے، جہاں ریاستی اداروں پر جبری گمشدگیوں اور مظالم کے سنگین الزامات ہیں۔ اس طرح کے واقعات بلوچستان کے عوام کے خلاف جاری ریاستی جبر اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی نشاندہی کرتے ہیں۔
یہ حملہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ قابض پاکستان میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والوں کو کس طرح سے ظلم و ستم کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اور خاص طور پر وہ لوگ جو ریاستی اداروں کے ظلم و جبر کےخلاف بولتے ہیں۔