شال (ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق کل دوپہر کو خاران شاپنگ بازار سے خفیہ اداروں نے بلوچی زبان کے نوجوان شاعر مبارک میر سیاپاد کو اسکے دکان سے جبری طور پر لاپتہ کیا اور کل رات کو اسکے چھوٹے بھائی حافظ علی میر کو بھی خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے کوئٹہ سے جبری طور پر لاپتہ کیا ہے۔ جو کہ اپنے مریض ماں کو علاج کے غرض سے کوئٹہ لے گیا تھا اور ہوٹل میں رہائش پزیر تھا۔
خیال رہے کہ قابض ریاست کی جانب سے مقبوضہ بلوچستان کے متعدد علاقوں میں میڈیا بلیک آؤٹ عائد کردیا گیا ہے جس کے باعث ان علاقوں میں واقعات اور حادثات کے متعلق خبریں اور رپورٹس بسا اوقات میڈیا پر نشر ہوتے نہیں یا عرصہ گزرنے کے بعد میڈیا پر موصول ہوتے ہیں۔