قلات (ہمگام نیوز) قلات سے آمدہ اطلاعات کے مطابق آج بی ایل اے کی جانب سے پاکستانی قابض فورسز کی منگوچر میں واقع کیمپ پر منظم حملے اور علاقے کو اپنے کنٹرول میں لینے کے بعد بی ایل اے کے ابتدائی بیان میں کہا گیا کہ اب تک اس میں حملے قابض آرمی کی متعدد اہلکاروں کو ہلاک کیا جاچکا ہے۔
یاد رہے کہ بی ایل اے کے ترجمان آزاد بلوچ نے اس معرکے کی زمہ داری قبول کرتے ہوئے اپنے جاری کردہ مختصر بیان میں کہا تھا کہ اب تک دشمن فوج کے سترہ اہلکاروں کو ہلاک کیا جاچکا ہے اور جنگ ابھی تک جاری ہے۔
دریں اثناء علاقائی ذرائع بتا رہے ہیں کہ قلات کے علاقے منگوچر کے اندر موجود پاکستانی قابض آرمی کے اہلکار اس منظم اور شدید نوعیت کے حملے سے پسپا ہوچکے ہیں اور اب انکی مدد کے لئیے زمینی راستوں پر بی ایل اے کے سرمچاروں کی موجودگی سے خوفزدہ قابض پاکستانی آرمی نے فضا سے ہیلی کاپٹروں کے ذریعے بمبارڈمنٹ اور شیلنگ شروع کردی ہے۔
یاد رہے کہ بی ایل اے کے سرمچار ابھی تک اپنی پوزیشنوں پر نہ صرف موجود ہیں بلکہ وہ قابض پاکستان کے زمینی آرمی کے ساتھ ساتھ فضائی حملوں کا بھی احسن انداز سے مقابلہ کررہے ہیں۔
کہا جارہا ہے کہ اس حملے میں بلوچ قومی فوج ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت آئی ہے اور ممکنہ فضائی حملوں اور قابض آرمی کی مدد کو پہنچنے والی ہیلی کاپٹروں کی ایئر بمبارڈمنٹ اور شیلنگ سے انکی دفاعی پوزیشنوں پر تاحال کوئی خاطر خواہ فرق نہیں آیا ہے بلکہ ان شدید فضائی حملوں کے باوجود سرمچاروں کا ابھی تک مزاحمتی و جنگی رفتار اسی طرح برقرار ہے۔
کچھ دیر پہلے سامنے آنے والی غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق قابض آرمی کی منگوچر کیمپ کو سرمچاروں نے مکمل اپنے قبضے میں لے رکھا ہے تاہم ابھی اس دعوے کی تصدیق کرنا باقی ہے۔