شال:(ہمگام نیوز) بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان آزاد بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستانی فوج نے 22 اگست کی صبح قلات کے علاقے جوہان میں گیشک کے مقام پر واقع ہمارے ایک کیمپ کو محاصرے میں لیکر بڑے پیمانے پر جارحانہ آپریشن کا آغاز کیا۔ یہ محاصرہ پاکستانی فوج کے سپیشل سروس گروپ (ایس ایس جی) کمانڈوز نے سرانجام دیا۔ الاالصبح کم از کم 9 ہیلی کاپٹروں سے کیمپ کے چاروں اطراف سینکڑوں کمانڈو اتارے گئے، دشمن کے دستوں کو ایریل سپورٹ کیلئے گن شپ ہیلی کاپٹر اور لائیو سرویلینس کیلئے جدید کواڈ کاپٹرز کی بروقت سہولت حاصل تھی۔ اس کے مقابلے میں محدود وسائل اور کم تعداد میں بی ایل اے کے سرمچاروں نے گوریلا حکمت عملی کے تحت خود کو تقسیم کیا اور دشمن کی پیش قدمی کو روکنے کیلئے چاروں اطراف سے حملہ آور ہوئے، رات تک جاری رہنے والی مڈبھیڑ میں سرمچاروں نے ناصرف بزدل دشمن کی پیش قدمی کو روکے رکھا بلکہ مختلف مقامات سے اہلکاروں کو پسپائی اختیار کرنے پر مجبور کیا۔
اگلے روز جب علاقے میں ہیلی کاپٹروں کے ذریعے مزید تازہ دم دستوں کی درآمد جاری تھی، ہمارے سرمچار ایک مرتبہ پھر دشمن پر شدت کے ساتھ حملہ آور ہوئے اور متعدد گھنٹوں کی لڑائی کے بعد فوجی حصار توڑ کر نکلنے میں کامیاب ہوئے۔
22 اور 23 اگست کے جھڑپوں کے نتیجے میں ایس ایس جی یونٹ کے 7 اہلکار ہلاک اور 11 زخمی ہوئے۔
مزید کہا کہ اس کے بعد آج تیسرے روز گیشک میں ایک اور مقام پر سرمچاروں نے جارحیت میں مصروف فورسز پر راکٹوں اور دیگر ہتھیاروں سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں سپیشل فورسز کے 5 اہلکار ہلاک اور 7 زخمی ہوئے۔
آج چوبیس اگست کو شکست خوردہ فوج بُری طرح ناکام ہونے کے بعد علاقے سے پسپا ہوگئی، تین روزہ جھڑپوں کے نتیجے میں مجموعی طور پر سرمچاروں کے ہاتھوں 12 ایس ایس جی کمانڈو ہلاک اور 18 زخمی ہوئے، اس کے برعکس ہمارے سرمچار بغیر کسی جانی نقصان کے محفوظ مقامات پر پہنچ چکے ہیں۔
بیان کے آخر میں کہا کہ دشمن نے آپریشن کے آغاز سے ہی سرمچاروں کا پانی بند کر دیا تھا اور مسلسل فضائی بمباری و شیلنگ کی وجہ سے کیمپ میں موجود اشیاء خردونوش سمیت تمام ضروری سامان ضائع ہوچکا تھا۔ اس کے باوجود ہمارے سرمچار خالی پیٹ تین دن تک لڑے اور طاقت کا ڈھونگ رچانے والی فوج کے سب سے بہترین فورس کو شکست سے دو
چار کردیا۔