کوئٹہ (ہمگام نیوز) فری بلوچستان موومنٹ کے مرکزی میڈیا سیل نے میڈیا کو بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ 27 مارچ کا دن بلوچ قوم کیلئے ‘یوم سیاہ’ کے دن کے طور پر منا کر پارٹی اس دن کی مناسبت سے سوشل میڈیا کے مائیکرو بلاگنگ سائیٹ ٹوئیٹر پہ ‘پاکستان بلوچستان چھوڑ دو’ کی کیمپئن چلائے گی، جس میں سوشل میڈیا کے پلیٹ فارم کے ذریعے پوری دنیا کو باخبر کرنے کی کوشش کرے گی کہ قابض پاکستان بلوچ سرزمین پر اپنی ناجائز و غیر قانونی قبضہ کو ختم کردے۔
ایف بی ایم کی میڈیا سیل نے اپنے مرکزی بیان کے ذریعے اس بات کو مزید واضح کیا کہ چونکہ قومی آزادی کی جدوجہد میں تمام قربانیوں کا اصل مقصد، نعرہ اور مطالبہ پاکستان کی بلوچستان سے بےدخلی ہے تو اس لیے واضح اور جامع الفاظ کا ہیش ٹیگ #PakistanQuitBalochistan کے ذریعے دنیا کے سامنے یہ پیغام دینا مقصود ہے کہ پاکستان ایک جارح اور قابض ملک ہے جس نے بلوچستان پر ناجائز و غیر قانونی طور اسلحہ کے زور پر قبضہ کیا ہوا ہے، لہذا مستقبل کیلئے یہ بلوچ عوام کا پاپولر نعرہ رہے گا کہ پاکستان بلوچستان کو چھوڑ دو ۔ بلوچستان پر پاکستان کے قبضے کی حیثیت وہی ہے جس طرح ہندوستان پر برطانیہ کے قبضے کا تھا، اس لیے اس وقت کے مقبوضہ ہندوستانیوں نے واضح الفاظ کے ساتھ برطانیہ سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ ہندوستان کو چھوڑ دے۔
عین اس کے مطابق بلوچ عوام بھی پاکستان کو خبردار کرتی ہے کہ وہ فی الفور بلوچستان کو چھوڑ دے اور بلوچستان کی آزاد حیثیت کو تسلیم کرے۔
فری بلوچستان موومنٹ قابض پاکستانی ریاست کے پنجابی حکمرانوں پر یہ واضح کرتی ہے کہ 27مارچ کے جبری قبضہ کو بلوچ عوام شروع دن سے ہی مسترد کرچکی ہے کیونکہ اس میں بلوچستان کی نمائندہ حکمرانوں کی مرضی شامل نہیں تھی،
لہٰذا فری بلوچستان موومنٹ قومی آزادی کی تحریک کو تاریخی تسلسل کے ساتھ جاری رکھے گی۔
قابض پنجابی حکمرانوں کو اپنے گریبانوں میں بخوبی جھانک کر یہ دیکھنا چاہیے کہ وہ کس جواز و دلیل یا منطق سے بلوچستان پر اپنے قبضے کو اب تک برقرار رکھے ہوئے ہیں؟
پنجابی فوج کے ناجائز قبضے نے بلوچستان کو دنیا کے پسماندہ ترین خطوں میں دھکیلا ہے۔ پنجاب ہمسائیگی کی تمام شائستہ و مہذب جمہوری رشتوں کو بندوق کی نوک پر رکھتے چلا آرہا ہے۔
اس خطے کی جیوپالیٹکس میں پنجابی کے بندوق بردار بدمعاش فوجی حکمرانوں نے اپنے قوم کی حیثیت کو ایک انتہا پسند و شاونسٹ کٹر قوم پرست قوت کے طور پر متعارف کر وایا ہے جس کی جارحیت کو اکیسویں صدی میں کوئی قوم بھی قبول کرنے کوہر گز تیار نہیں ہے۔
پنجابی حکمرانوں کو نوشتہ دیوار پڑھ کر یہ ماننا ہوگا کہ وہ کب تک نام نہاد جھوٹے، غیر فطری اور ناکام ‘دو قومی نظریہ’ جیسے ڈ کھوسلے نعرے کے ساتھ اس خطے کی امن اور خوشحالی کو مزید کب تک اپنے شدت پسند مکروہ عزائم کی نظر کرتا رہے گا؟ بلوچستان اور اس خطے کی امن سکون اور خوشحالی کو پنجابی حکمرانوں نے محض اپنے معاشی و عکسری مفادات کی خاطر تباہ کرکے رکھا ہے، تو اس کا بہترین حل یہی ہے کہ ایک آزاد، خودمختار اورمستحکم بلوچستان پنجاب کی بہتر معاشی مفاد میں ہو۔
فری بلوچستان موومنٹ اس مرکزی بیان کے ذریعے بلوچ قوم سے اپیل کرکے پارٹی کے تمام ممبروں کو تاکید کرتی ہے کہ وہ 27مارچ کے دن کو یوم قبضہ کے طور پر منا کر اس دن کی مناسبت سے یہ اعلان کرے کہ ‘پاکستان بلوچستان چھوڑ دو’ کے سلوگن کو لے کر تمام دن سماجی رابطے کی مائیکرو بلاگنگ سائیٹ ٹوئیٹر پر بھر پور آگہی مہم چلا کر اپنے قومی و وطنی ذمہ داریوں کو بھر پور انداز سے نبھائیں۔
اس بیان کے ذریعے فری بلوچستان موومنٹ بلوچ عوام اور دوسرے تمام آزادی پسند قوتوں سے اپیل کرتی ہے کہ وہ 27مارچ کو ‘یوم سیاہ’ کے موقع پر ‘پاکستان بلوچستان چھوڑ دو’ کے مہم میں سوشل میڈیا کے سائیٹ ٹوئیٹر پر ساتھ دے کر بلوچ دشمن پاکستان پر یہ واضح کردیں کہ بلوچ عوام کو انکی قبضہ گیریت مزید ہر گز قبول نہیں ہے۔