یکشنبه, نوومبر 24, 2024
Homeخبریںلاپتہ افراد شہدا بھوک ہڑتالی کیمپ کو 4569 دن ہو گئے

لاپتہ افراد شہدا بھوک ہڑتالی کیمپ کو 4569 دن ہو گئے

کوئٹہ(ہمگام نیوز)لاپتہ افراد شہدا بھوک ہڑتالی کیمپ کو 4569 دن ہو گئے اظہار یکجہتی کرنے والوں میں سندھ سبہاگ مرکزی رہنما سارنگ جویو سید مسحود شاہ جان محمد خاصنیلی یٰسیں اور دیگر کیمپ آکر اظہاریکجہتی کی وی بی ایم پی کے رہنما ماما قدیر بلوچ نے وفود سے مخاطب ہوکر کہاکہ ہزاروں سندھیوں کو جیلوں میں اذیتناک سزائیں دی گئیں ان کو تھانوں پر اور فوجی چھاؤنیوں میں کو ڑۓ لگاۓ گلۓ اور کئی سندھیوں کو انسان کش سزاوں کا نشانہ بنایا گیا سندھی قوم کی بیٹیوں اور ماؤں کو بالوں سے پکڑ کر سرعالم ٹرکوں میں لادا گیا أن کی بے حرمتی کی گئ ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ اس ہجوم میں سے عظیم ماؤں کے عظیم فرزندوں کی طرح چند لوگوں ہی الگ ہوکر ایک خوشحال اور مکتبہ مستقبل کے لیے اپنی سنہری خواہشات کا گلہ گھونٹ کر میدان میں نکل آتے ہیں أنہیں معلوم ہے کہ ان کے لئے چاروں اطراف رکاوٹیں کھڑی جائیں گے اور دشمن ہمیشہ ان کے لئے تک میں رہتا ہے لیکن ان کا رکاوٹوں کو اور دشمن کی انسانیت سوزجبرتشدد پھیلائی جانی والی خوف موت جیسی حقیقت کو وہ انسان ہی بے بس بنا ڈالتا ہے جوعلم نظریے کے ہتھیاروں سے لیس ہو کر اسی سوچ نظریے پختگی سچائی تھی کہ عظیم مائیں اور عظیم فرزندوں کو وہ مقام عطاکیا جو بہت ہی کم انسانوں کے حصے میں آتا ہے کیونکہ عظیم اور بلند بالا مرتیہ أن فرزندوں کو نصیب ہوتی ہے ظالم قادری اور شعور کے ساتھ خود غرضی غیر ذمہ داری بے ایمانی بدنیتی انا پرستی خود نمائی خوش آمدی جیسے موذی امراض سے پاک ہو انہوں نے مزید کہا۔ کہ دشمن کو کیا یہ علم نہیں ہے کہ ایک بہادر کو ماننے کے بعد ہزاروں اور بہادر بلوچ جنم لیتے ہیں ابھی بلوچ سرزمین بھانج نہیں جن بلوچوں نے کھی بھی آرام نہیں کیۓ وہ آج مادروطن کے بغل میں آسودہ خواب ہیں پرامن جدوجہد ہمارے ہمارے سامنے نفح نقصان کی اہمیت نہیں گئی جاتی ہمارا نفع صرف اور صرف لاپتہ افراد کی بازیابی اور نقصان مسلسل نوآبادیاتی نظام کی غلامی کی زندگی میں بسرکرنے میں ہم غلامی سے انکار کر کے پرامن جدوجہد کا راستہ اختیار کیا ہے اور لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے برسرپیکار ہیں جس کے لئے ہمیں جتنی بھی قربانی دینی پڑی دریخ نہیں کریں گے بلوچ فرزندوں کی جدائی قوم کے لئے دردناک ہے لیکن قانون فطرت تحت خلاء خالی نہیں رہ سکتا ایسی غلامی اور محرومی کی صورتحال نہیں سندھ کے نوجوان نسل کو سائنس جی ایم سیدکی طرف متوجہ کیا اور نفرت اور غلامی سے نفرت کا بیچ پروان چڑھا ۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز