یکشنبه, نوومبر 24, 2024
Homeخبریںلاپتہ افراد شہدا کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 4544 دن ہوگئے

لاپتہ افراد شہدا کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 4544 دن ہوگئے

کوئٹہ(ہمگام نیوز)لاپتہ افراد شہدا کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 4544 دن ہوگئے- اظہار یکجتی کرنے والوں میں مند کیچ سے سول سوسائٹی کے سلیمان بلوچ نسیم بلوچ عبیداللہ نے کیمپ آکر لواحقیں سے اظہاریکجہتی کی وی بی ایم پی کے رہنما ماما قدیر بلوچ نے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ 2021 کے سال میں مقبوضہ بلوچستان ریاستی عتاب کا شکار را ویسے تو ایسادن نہیں تھاجں کوئی ایک منسوس خبرنہ سنی ہو کہ آج ریاست نے اپنے ہاتھ کو بلوچ کے خون سے رنگنے سے روک لیا ہے پورے سال میں اگر کسی جگہ کسی بلوچ فرزندکو اغو اکیا گیا تو کسی دوسرے جگہ منح شدہ لاش ملنے خبر گردش کرتی رہی ہر صبح أٹھتے ہی دن کی ابندا اور ااختام ریاستی مظالم سے ہوتا ریا ریاست نے نئی حکمت عمل لاتے ہوۓ اس سال ایک ایک طرف تو بلوچ خوتیں کو اغوا کرنا شروع کردیا تودوسری طرف تمام لاشوں کو دانستہ طور پر پشتون علاقوں میں پھینکنا شروع کیا جہاں مختلف دنوں میں ان علاقوں سے گئی لاشیں ملی ہیں جں کا مقصد أن لاشوں کے ملنے کے بعد بلوچ آبادی میں عوامی ردعمل کوکم کرنا تھا اور یہ تاثر بھی دنیا تھاکہ یہ لاشیں بلوچوں کے بچاۓ پشتونوں یا کسی اور کی ہیں پاکستان حکمران پرامن جدوجہد کوکاونٹر کرنے لیگۓ مزید شدت لاتے ہوۓ اپنی کاروایئوں میں انہتائی تیزی لایا ہے پورے بلوچستان میں پاکستان آرمی نے ہیلی کاپٹروں کی مدد سے سرچ آپریشن شروع کیا کیا جں میں ایف سی فوج سی ٹی ڈی نے چادر چار دیواری کے تقرس کو پامال کرتے ہوۓ بلوچ خواتین کو اغوا کیا کیا مگر بلوچ مگر خواتین کی مزاحت پر أن کو چھوڑ دیاگیا کئی دنوں تک ریاستی لشکری پورے علاقے میں گھروں میں لوٹ مار اور گھروں کو جلاتے رہے ان دو ران علاقوں کو کھر او میں رہنے کی وجہ سے خوراک کی کمی کے باعث بچوں اور خواتیں کو فاقے کرنے پڑۓ ماما قدیر بلوچ نے مزید کہاکہ بلوچ خواتین کا اغوا لاپتہ کرنا ایک تشویش ناک عمل ہے بلوچ قومی پرُامن جدوجہد میں خواتین کے بڑھتے ہوۓ کردارنے جں طرح جدوجہد کو شعوری طور پر لیس کردیا ہے اور خواتین کے تاریخی کردار نے بلوچ قوم کی آواز کو اعلیٰ سطح پرأجاگرکردیا ہے ۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز