کوئٹہ (ہمگام نیوز ) لاپتہ راشد کے لواحقین نے اپنے پیارے کی بازیابی کیلئے ملکی و غیر ملکی اداروں سے اپیل کی ہے.
راشد کی والدہ نے اپنے بیٹے کی بازیابی کے لئے پنجگور میں ایف سی کیمپ کے سامنے کئی دنوں تک دھرنا دی تھی. جس کے بعد راشد کی جبری گمشدگی کو لے کر ایف آئی آر درج کرائی گئی تھی، اور راشد کی والدہ کو بیٹے کی بازیابی کے لئے یقین دہانی بھی کرائی گئی تھی، لیکن راشد تاحال ریاستی عقوبت خانوں میں پابند سلاسل ہے.
راشد کی والدہ اپنے بیٹے کی راہ دیکھتے، دیکھتے اور ان کی جدائی کا کرب دل میں لے کر اس دنیائے فانی سے کوچ کر گئی.
یاد رہے 15 اپریل 2015 کو قابض فورسز نے راشد ولد رشید کو پنجگور سے حراست میں لے کر لاپتہ کر لیا تھا.
علاوہ ازیں لاپتہ نجیم احمد ولد معیار خان کے لواحقین نے بھی اپنے پیارے کی رہائی کیلئے اپیل کی ہے.
یاد رہے 24 اپریل 2019 کو فورسز نے نجیم ولد معیار خان کو حب چوکی سے جبری طور پر حراست میں لے کر اغوا کرلیا تھا.
لاپتہ نجیم ولد معیار خان بلوچستان کے علاقہ آواران کا رہائشی ہے.
واضع رہے اس وقت بلوچستان بھر سے ہزاروں کی تعداد میں بلوچوں کو جبری طور پر حراست میں لے کر لاپتہ کر لیا گیا ہے . لاپتہ افراد کی لواحقین اپنے پیاروں کی بازیابی کیلئے گزشتہ کئی دہائیوں سے سراپا احتجاج ہیں، لیکن نہ ملکی سطح پر ان کی آہ و زاریوں کو سننے والا کوئی ہے اور نہ ہی بین الاقوامی انسانی حقوق کے اداروں کی جانب سے اس ضمن میں کوئی مثبت پیش رفت سامنے آئی ہے.