کوئٹہ ( ہمگام نیوز)لاپتہ افراد کے اہل خانہ کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 1735دن ہوگئے لاپتہ بلوچ اسیران شہداء کے بھوک ہڑتالی کیمپ میں اظہار یکجہتی کرنیوالوں میں نوشکی سے آئے ہوئے سیاسی کارکنان میر شہباز خان بلوچ میر زرک بلوچ میر زاہد خان بلوچ نے لاپتہ افراد شہداء کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کی اور بھر پور تعاون کا یقین دلایا اور انہوں نے کہاکہ دنیا کے دیگر تحریکوں ک ی طرح نوآبادیادتی حکمرانی سامراجی تسلط اور ریاستی دہشت گردی کے خلاف امن برابر اور سماجی وقومی انصاف کی خاطر بلوچ عوام بھی انقلابی جدوجہد کے ذریعے قومی تشخص کی بحالی کیلئے تاریخی جدوجہد کا مطالعہ کرتے ہیں تو ہمیں تاریخ کے اوراق میں بھی بلوچ سرزمین پر غیروں کے قبضہ کے خلاف ایک طویل اور صبر آزما قربانیوں سے بھرا ایک تحریک آزادی نظر آتا ہے بلوچ غیروں کے محکمومی جبر واستبداد کے خلاف بیرونی غلبے تسلط پسندی اور قومی تشخص کی خاطر جابروں اور انسانیت دشمن حکمرانوں کے خلاف سینہ سپر ہوکر قومی تشخص کی بقاء سماجی انصاف اور برابری برپیکار رہی ہے بلوچ قومی تاریخ جتنی پرانی ہے اتنی ہی قدیم بلوچ قومی جدوجہد کی تاریخ بھی ہے اور جدوجہد میں لازوال قربانیاں اور جان نثاری وبہادری کی بے شمار ایسی قابل فخر داستانیں رقم ہوئی ہیں جنہیں آج تک بھلایا جاسکا اور نہ ہی آئندہ انہیں فراموش کیا جاسکے گا قربانیوں سے بھرا بلوچ جدوجہد کئی حوالوں سے دنیا کے دیگر تحریکات سے منفرد کا حامل ہے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ بلوچ قوم اپنے قومی وثقافتی اور سماجی روایات وتمدن کی وجہ سے ہمیشہ بیرونی جارحیت اور بلوچ سرزمین پر غیروں کے قبضے کی کوششوں کے خلاف کمر بستہ ہوکر ناقابل فراموش دلیرانہ جدوجہد اور قربانیوں کا سلسلہ نے ن ئی تاریخ رقم کی ۔