چهارشنبه, اکتوبر 2, 2024
Homeخبریںلاپتہ بلوچ اسیران، شہداءکے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 2037 دن ہوگئے

لاپتہ بلوچ اسیران، شہداءکے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 2037 دن ہوگئے

کوئٹہ (ہمگام نیوز )لاپتہ بلوچ اسیران، شہداءکے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 2037 دن ہوگئے۔ اظہار یکجہتی کرنے والوں میں جقم کے سینئر وائس چیئر مین اسلم خیر پوری اور ضلعی صدر میر میاں داد نے لا پتہ افراد کے ، شہدا کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کی اور انہوں نے بھر پور تعاون کا یقین دلایا ۔ اور انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ اور بلوچستان کا مسلہ ایک ہے ۔ سندھ سے بھی بلوچوں کی طرح نوجوان کار کنوں کو اغوا کر کے ان کی مسخ شدہ لا شوں کو ویرانوں جنگلوں میں پھینک دیتے ہیں ۔ وفد سے وائس فار بلوچ ونگ سنز کے وائس چیئر مین ماما قدیر بلوچ جنرل سیکریٹری فرزانہ مجید بلوچ نے گفتگو کر تے ہوئے کہا کہ پاکستان میں بلوچ قوم پر ظلموں کا بازار سر گرم ہے ۔ ہزاروں کی تعداد میں بلوچ نوجوان لا پتہ کیے جا چکے ہیں اور ہزاروں کی تعداد میں مسخ شدہ لاشیں پھینکی جا چکی ہیں ۔ رہائشی خفیہ ادارے ہر دوسرے دن بلوچوں کے خلاف نیا کھیل کھےلتے ہیں کبھی وائس فار بلوچ مسنگ پر سنز کو امریکہ جانے سے روکتے ہیں تو کبھی لاہور اور اسلام آباد میں اسنانی حقوق کے پروگرامز میں شرکت سے روکا جا تا ہے اور سب سے بڑی منافقت اور المیہ یہ ہے کہ فوجی آپرےشنز کے بہانے ہمارے لا پتہ بلوچ نوجوان جو پہلے سے خفےہ اداروں کی قےد مےں ہےں ۔ آن کی مسخ شدہ لاشےں پھےنک کر خبر جاری کر تے ہےں ۔ کہ فوجی آپرےشنز کے دوران دہشت گرد مارے گئے ہیں ۔ جو سراسر جھوٹ پر مبنی ہے ۔ جس کی واضح مثال حالیہ دنوں میں نو شکی میں آُریشن کے دوران لا پتہ قذافی بلوچ اور لا پتہ عامر جما لد ینی کے ساتھ دو اور لا پتہ نوجوانوں کی لاشیں گرائی گئیں ۔ ان شہداءکے لوا حقین اپنے پیاروں کی بازیابی کے لیے کئی دنوں سے ہمارے احتجاج میں شریک رہ چکے ہیں ۔ افسوس ناک بات یہ ہے کہ اقوام متحدہ ، ایمنسٹی انٹر نیشنل اور انٹر نیشنل کمیونٹی بلوچستان میں جار خوبی بر بر یت کے بارے سب کچھ جاننے کے باوجود خاموشی اختیار کیے بیٹھے ہیں ۔ اقوام متحدہ اور ایمنسٹی انٹر نیشنل جسے انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل ہے کہ وہ چُپ کا روزہ توڑ دیں اور غیر جانبدار ہو کر بلوچستان کے مسائل کی طرف توجہ دیں ۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز