کوئٹہ ( ہمگام نیوز)لاپتہ بلوچ اسیران شہداء کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو2235دن ہوگئے اظہا یکجہتی کرنے والوں میں بی این ایم بلیدہ کے سنیئر عہدیدار کاکا محمد جان دیدار سمیت بڑی تعداد میں لاپتہ بلوچ افراد کے شہداء کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کی اور بھرپور تعاون کا یقین دلایا اور انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے وسیع و عریض حصے میں فورسز کی پے درپے کارروائیوں میں بڑ نمایا نظر آتا ہے ۔ یہ مسلسل کارروائیاں بولان مستونگ ، پنجگور ، آوران, ترتب اور دیگر اضلاع میں بڑی شدت سے کی جارہی ہیں۔ اطلاعات کے مطبق مقامی آبادی کے گھروں اور دکانوں کو نظر آتش کرنے اور لوٹنے کے علاوہ ان کے مال مویشی کیو بھی نْسان پہنچایا ان کارروائیوں میں چادر ، چاردیواری کے تقدس کو بھی بری طرح پامال اور مکینوں کے ساتھ جیٹ طیاروں اور گن شپ ہیلی کاپٹروں کی صورت میں بھر پور فضائی جنگی طاقت کا بھی استعمال میں لایا گیا ہے وائس فار مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماماق قدیر بلوچ نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ متعددہ قوتیں بلوچسان میں فیصلہ کن جنگی کارروائی کرنا چاہتی ہے اس سلسلے میں سیکورٹی اسٹیبلشمنٹ کا یہ بیان کہ وہ مزاحمتی قوت کو کچلنے کے لئے کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں آنے والے دنوں میں مزید جارحانہ جنگی کارروائی کرنا چاہتی ہیں اس سلسلے میں خد شات کو جنم دے رہاہے اس تمام منظر نامے میں بلوقوم کے حوصلے اور مزاحمتی صلاحیت کو دنیا بھر میں حیراکن ستائشی اور ہمدردی کی نظر وں سے دیکھا جا رہاہے ۔ اور اس دوران کی جانے والی انسانی حقو کی بد ترین پامالیوں پر شدید ردعمل اور احتجاج بھی ریکارڈ کریا جا رہاہے ۔ لیکن بلوچ قوم کو سب سے زیادہ مایوسی اقوام متحدہ کی خاموشی ہوئی ہے اس ضمن میں بلو چ سیاسی سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ دنیا میں انسانی حقو کی پامالی اور ومی حقوق کے حوالے سے اقومتحدہ کا کردار امتیازی اور جانبدارانہ ماما قدیر بلوچ نے مزید کہاکہ اقوام متحدہ او ریگر حق وو انصاف کے کے داعی عالمی اداروں کو آگے بڑھ کر اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔