سه شنبه, اکتوبر 8, 2024
Homeخبریںلاپتہ بلوچ اسیران شہیداء کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 2125دن ہوگئے

لاپتہ بلوچ اسیران شہیداء کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 2125دن ہوگئے

کوئٹہ ( ہمگام نیوز ) لاپتہ بلوچ اسیران شہیداء کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 2125دن ہوگئے ۔اظہار یکجہتی کرنے والوں میں قلات سے دادشا ہ محمدرحیم نور محمد اپنے ساتھیوں سمیت لاپتہ افراد ، شہدکے لواحقین سے اظہار ہمدردی کی اور انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ زندگی کو ایک نعمت کہا جاتا ہے۔ ہمارے خیال میں زندگی صرف یو ں ہی زندہ رہنے کانام نہیں مگر اس آسائش پر ست دنیا میں خاص کر بلوچستان میں آج بھی ایسے گوں کی کمی نہیں جن کیلئے زندگی صرف جینے کانام زندگی ہے مگر سرزمین بلوچان پر ایسے مہربانوں کی بھی کمی نہیں جو زندگی کو اپنی جان دے کر جیتے ہیں۔ موت کے بعد زندگی جیتنے ہیں بلوچستان میں پارلیمانی ڈیتھ اسکواڈ کے مخبروں کے ہاتوں شہید ہونے والے فرزندان بلوچ بھی ایسے ہی نوجوانون ہیں جو شہاد ت کے بعد زندگی کو معنی دے گئے ۔ وئس فار مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ما ما قدیر بلوچ نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ بلوچ جو قومی و علاقائی تناعات پیدا ہونے اور مسلح تصادم کا شکار ہیں وہاں زمین حقائق کی پردہ پوشی کسی بھی طرح ممکن نہیں رہی مگر اس حقیقت کے باوجود ایسی بادست قوتیں جو ان تنازعات کے پیدا ہونے کا بنیادی سبب اور انہیں دبانا چاہتی ہے ۔ ان کی ہر ممکن کوشش ہے کہ متاثرہ خطوں کے گرد اظہار رائے تنقید شعور اور آذادانہ حقیقت پسند سیاست ، صحافت اور سماجی سرگرمیوں پر پباندی اور سنرشپ کی انتی بلندفیصلیں کھڑی کردی جائے کہ تو نہ اندر قید ہونے والے اپنا پرسان حال کسی کو دے سکیں اور نہ ہی کوئی پنجوں کے بل پر کھڑے ہوکر بھی اندر جھانک سکھیں بلوچستان کو بھی دنیا والے اسی قسم کے کے مقدی خطے اور سماج کے طورپر دیکھ رہے ہیں مبصرین کے مطابق بلوچستان کے گر آہنی دیواریں صرف قانونی پابندیوں کی صورت میں ہی نہیں ۔بلکہ بہیمانہ جبر دا اسقبداد کی شکل میں بھی ہیں 

یہ بھی پڑھیں

فیچرز