دوشنبه, نوومبر 25, 2024
Homeخبریںمتحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے بائیکاٹ کا قانون منسوخ کردیا، امارات...

متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے بائیکاٹ کا قانون منسوخ کردیا، امارات و اسرائیل کے درمیان سفارتی روابط بحال

متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے بائیکاٹ کا قانون منسوخ کردیا، امارات و اسرائیل کے درمیان سفارتی روابط بحال

 متحدہ عرب امارات (ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹس کے مطابق متحدہ عرب امارات کے صدر نے ایک صدارتی فرمان کے ذریعے اسرائیل کے بائیکاٹ سے متعلق قانون منسوخ کر دیا ہے، جس کے بعد امارات اور اسرائیل کے درمیان سفارتی اور اقتصادی روابط باضابطہ طور پر بحال ہو گئے ہیں۔

امارات کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ‘وام’ کے مطابق امارات کے صدر خلیفہ بن زید النہیان کے فرمان میں باہمی تعلقات قائم کرنے کی توثیق کی گئی ہے۔
صدارتی فرمان ایک ایسے وقت میں جاری کیا گیا ہے جب اسرائیل کی سرکاری ایئر لائن ‘ای آئی اے آئی’ تل ابیب سے ابو ظہبی کے لیے براہ راست پروازیں شروع کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔

اس کی پہلی پرواز سے اسرائیل کا ایک اعلٰی سطحی وفد اور 13 اگست کے معاہدے میں کردار اد کرنے والے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر بھی ابو ظہبی پہنچیں گے۔

خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق 31 اگست کو تل ابیب سے ابو ظہبی کی پہلی پرواز میں صدر ٹرمپ کے مشیر اور داماد جیرڈ کشنر بھی ابو ظہبی جائیں گے۔

اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان سفارتی تعلقات قائم کرنے کے اعلان کے بعد دونوں ملک، سفارت خانے کھولنے، تجارت اور دیگر اُمور پر مذاکرات کریں گے۔

لیکن ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ اسرائیلی طیارے کو سعودی عرب کی فضائی حدود سے گزرنے کی اجازت ہو گی یا نہیں، جس کے تاحال اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات نہیں ہیں۔

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 13 اگست کو اسرائیل اور امارات کے معاہدے کا اعلان کیا تھا۔ اسرائیل اور متحدہ عرب امارات نے امریکہ کے تعاون سے 13 اگست کو سفارتی تعلقات بحال کرنے کا اعلان کیا تھا۔

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس معاہدے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ دیگر عرب اور خلیجی ممالک کو امارات کی پیروی کرتے ہوئے اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کرنے چاہیئں۔

امارات کے اس اقدام پر ایران، ترکی اور کئی اسلامی ممالک نے تنقید کی تھی، تاہم مصر اور اُردن نے امارات کے اقدام کی حمایت کی تھی۔

امارات کے اس فیصلے پر ایران اور فلسطین سمیت کئی ملکوں میں احتجاجی مظاہرے بھی ہوئے تھے۔
خیال رہے کہ امارات سے قبل اُردن اور مصر وہ اسلامی ممالک ہیں جنہوں نے اسرائیل کو تسلیم کر رکھا ہے۔

سعودی عرب کے وزیر خارجہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ جب تک فلسطین کا تنازع حل نہیں ہو جاتا، وہ اسرائیل کے ساتھ مراسم قائم نہیں کریں گے۔

Previous article
Next article
ایران ہتھیاروں کو دہشت گردی کے واسطے استعمال کرتا ہے: اقوام متحدہ میں امریکی مندوب جنیوا (ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ میں امریکا کی خاتون مندوب کیلی کرافٹ کا کہنا ہے کہ ایران ہتھیاروں کو دہشتگردی کیلئے استعمال کرتا ہے لہذا اس کا ہتھیار حاصل کرنا بدترین امر ہے، ان کا ملک ایران کو ہتھیاروں کے حصول کی اجازت نہیں دے گا۔ کیلی نے واضح کیا کہ واشنگٹن سلامتی کونسل کی قرار داد 2231 کے مطابق آئندہ ماہ کی بیس تاریخ کو “اسنیپ بیک” کے نام سے معروف پابندیوں کا میکانزم لاگو کرنے کے لیے کام کرے گا۔ انہوں نے سلامتی کونسل پر زور دیا کہ وہ اس سلسلے میں قانونی اقدامات کے نفاذ کی ذمے داری پوری کرے۔ کیلی کرافٹ کے مطابق جو ملک بھی ایران کو ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کے حق میں ووٹ نہیں دے گا وہ دنیا میں دہشت گردی کی اول نمبر پر ذمے دار ریاست (ایران) کی سرپرستی میں حصہ دار ہو گا۔ اس سے قبل امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے سوشل میڈیا کے ذریعے جاری بیان میں کہا تھا کہ “آئندہ ماہ بیس تاریخ کی نصف شب سے ایران پر پابندیاں لوٹ آئیں گی”۔ پومپیو نے واضح کیا کہ “اگر اقوام متحدہ کے کسی بھی رکن ملک نے ایران پر پابندیوں میں نرمی جاری رکھنے کے لیے سلامتی کونسل میں قرار داد پیش کی تو امریکا اس کی مخالفت کرے گا۔ اس کوئی قرار داد نہ پیش کی گئی تو 20 ستمبر سے ایران پر پابندیاں جاری ہو جائیں گی. سلامتی کونسل کی قرار داد نمبر 2231 یہ ہی طریقہ کار پیش کرتی ہے”۔
یہ بھی پڑھیں

فیچرز