دہلی (ہمگام نیوز) بدھ کی رات ‘آپریشن سندھور’ شروع کیے جانے کے کچھ گھنٹوں کے بعد بھارت نے اس پر باضابطہ طور پر اپنا موقف میڈیا کے سامنے رکھا۔ پاکستان کے خلاف بھارتی فوج کے آپریشن پر وزارت خارجہ اور وزارت دفاع نے باضابطہ طور پر میڈیا سے خطاب کیا۔ خارجہ سیکرٹری وکرم مسری، کرنل صوفیہ قریشی، اور ونگ کمانڈر ویومیکا سنگھ میڈیا کو ‘آپریشن سندور’ کے بارے میں جانکاری دی۔

بھارتی خارجہ سکریٹری وکرم مسری نے پریس بریفنگ میں کہا کہ مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ “22 اپریل 2025 کو، لشکر طیبہ اور پاکستان سے متعلق دہشت گردوں نے کشمیر کے پہلگام میں سیاحوں پر حملہ کیا اور 25 ہندوستانی شہریوں اور ایک نیپالی شہری کو ہلاک کر دیا… انہوں نے سیاحوں کو ان کے خاندان کے افراد کے سامنے سر میں گولی ماریں…”

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ ہے اور ہندوستان پہلے ہی اقوام متحدہ کو ٹی آر ایف کے بارے میں آگاہ کر چکا ہے جس نے ہندوستان میں معصوم شہریوں پر حملہ کیا۔

‘پاکستان میں دہشت گردوں کے ماڈیولز سے متعلق ہماری انٹیلی جنس نے اشارہ دیا کہ ہندوستان کے خلاف مزید حملے ہونے والے ہیں۔

ان حملوں کو روکنا اور پیشگی کارروائی کرنا ہماری مجبوری تھی۔ آج صبح بھارت نے جوابی اور پیشگی کارروائی کے ساتھ ساتھ سرحد پار سے ایسے مزید حملوں کو روکنے کے اپنے حق کا استعمال کیا۔’

مسری نے کہا کہ ”یہ کارروائی نپی تلی، کشیدگی نہ بڑھانے والی، متناسب، منطقی اور ذمہ دارانہ تھی۔” بھارت نے ان حملوں میں دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے کو ختم کرنے اور ہندوستان بھیجے جانے والے دہشت گردوں کو غیر فعال کرنے پر توجہ مرکوز کی۔