شنبه, اکتوبر 5, 2024
Homeخبریںمجھے اور فیملی کو ریاستی ادارے مسلسل ہراساں اور دھمکا رہے: حوران...

مجھے اور فیملی کو ریاستی ادارے مسلسل ہراساں اور دھمکا رہے: حوران بلوچ

کوئٹہ (ہمگام نیوز) وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے کوآرڈینٹر حوران بلوچ نے وی بی ایم پی کے چیرمین نصراللہ بلوچ اور وائس چیرمین ماما قدیر اور دیگر کے ہمراہ جبری گمشدگیوں کے خلاف احتجاجی کیمپ سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پرامن اور آئینی جدوجہد کے باوجود مجھے اور میرے خاندان کو تنگ کرنا انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی اور ماورائے آئین اقدام ہے۔

انہوں نے کہاکہ کچھ دنوں سے ریاستی ادارے ہمیں مسلسل تنگ کر رہے ہیں۔ کچھ دن پہلے ہم سریاب کلی شاہ نواز کوئٹہ سے سٹلائٹ ٹاون شفٹ ہوئے اس دن جب سامان لے جار ہے تھے اس وقت سے شفٹ ہونے کے بعد مسلسل خفیہ اداروں کے اہلکار ہمیں فالو کر رہے تھے اور بار بار مختلف لوگ گھر کے گیٹ پر آکر ہراساں کر رہے تھے۔ میرے والد اور ہمارے خاندان کے کچھ لوگ ابھی تک ہمارے پہلے والے گھر میں رہ رہے ہیں۔ رات کو تقریباً 3 بجے کلی شاہ نواز کے گھر پر ریاستی ادارے بشمول سی ٹی ڈی کے اہلکاروں نے گھر کو گھیرے میں لیا اور چھتوں پر چڑھ کر مرکزی گیٹ کھول کر گھر میں داخل ہوئے میرے والد کو جگا کر گھر کی تلاشی لی، گھر کے اندر اور چھتوں پر سول کپڑوں اور سی ڈی ٹی کے وردیوں میں ملبوس نقاب پوش اسلحہ تھامے کھڑے تھے اور گیٹ پر پینٹ شرٹ پہنے خفیہ ادارے کے آفیسر نے میرے والد سے تلخ کلامی بھی کیا۔

انہوں نے کہا کہ والد سے کہا کہ تم اپنی بیٹی کو اب لگام دو اور مجھ پر مختلف قسم کے الزامات لگائے کہ میں لوگوں کو برین واش کرتی ہوں اور والد سے کہا کہ آپ اپنی بیٹی کو سمجھاو کہ وہ وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے کیمپ اور احتجاجوں میں نہ جایا کرے ورنہ ہم آپ کے خاندان کے ساتھ بہت کچھ کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ اس طرح کے اقدامات سے میں خاموش نہیں رہوں گی بلکہ لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے اور جبری گمشدگی کے خلاف وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے پلیٹ فارم سے پر امن جد و جہد جاری رکھوں گی۔ اگر اس دوران مجھے اور میرے خاندان کو کچھ ہوا تو اس کا ذمہ دار ریاست ہوگا۔

انہوں نے مزید کہاکہ یہ بات واضح کر دینا چاہتی ہوں کہ میرا کسی سیاسی و مزاحمتی تنظیم سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ میں گذشتہ 13 سالوں سے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے کیمپ کے ساتھ منسلک رہی ہوں اور میں صرف اور صرف ایک انسانی حقوق کا کارکن اور وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کا ریسرچ کو آرڈینٹر ہوں اور میں تنظیم کی آئین کو فالو کرتی ہوں اور ملک کی قوانین کے تحت لاپتہ افراد کی بازیابی اور جبری گمشدگیوں کے خلاف جدو جہد کررہی ہوں اس موقع پر وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیرمین نصراللہ بلوچ نے حوران بلوچ کے گھر پر ریاستی اداروں کی چھاپہ اور انکے خاندان کو حراسان کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسطرح کے ماورائے آئین اقدامات انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی اور پرامن آوازوں پر قدغن لگانے کی مترادف ہے انہوں نے صوبائی حکومت اور انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ اس واقعہ کا نوٹس لے اور تحقیقات کراکے قانونی تقاضے پورے کیے جائے بصورت دیگر ہم عدلیہ میں آئینی درخواست دائر کرنے کے ساتھ بھر پور احتجاج ریکارڈ کرائے گے

یہ بھی پڑھیں

فیچرز