مردان ( ہمگام نیوز ) خیبر پختونخوا کے علاقہ مردان میں قابض پاکستانی فوج نے کاٹلنگ شموزو میں نہتے چرواہوں پر ڈرون حملہ کر کے روزے کی حالت میں دس افراد بشمول بچے اور خواتین ھلاک کر دئیے،
علاقائی سیاسی سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ فوج کی جانب سے یہ ظلم وبربریت کی انتہا ہے۔ اس بیہمانہ کاروائی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، دکھ کی اس گھڑی میں اہل خانہ کیساتھ ہیں۔
ایم ایس ٹائپ ڈی ہسپتال کاٹلنگ نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ ہسپتال میں حملے کے بعد جو نو لاشیں لائی گئی ہیں ان میں دو خواتین اور ایک نوعمر لڑکے کی لاش شامل ہے۔ٹائپ ڈی ہسپتال کاٹلنگ کے میڈیکل سپرانٹینڈنٹ (ایم ایس) ڈاکٹر لقمان نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ لاشوں میں دو خواتین اور سات مرد شامل ہیں جنھیں بظاہر بلاسٹ برن انجریز آئی ہیں اور ان کے جسم جھلسے ہوئے ہیں۔
سنیچر کو مقامی لوگوں نے لاشیں سوات ایکسپریس ہائی وے پر رکھ کر احتجاج کیا اور یہ دعویٰ کیا کہ اس حملے میں عام شہری ہلاک ہوئے ہیں ۔