حیدر آباد (ہمگام نیوز ) یوم پاکستان آتے ہی سندھ بھر میں سندھی قومپرست کارکنان کے خلاف ریاستی آپریشن تیز ؛
مزید ۱۳ قوم پرست کارکنان کواٹھاکر لاپتاکردیاگیا
(کراچی : وائیس آف سندھی نیشن رپورٹ ؛ ۵ اگست ۲۰۱۸ء)
یوم پاکستان ۱۴ اگست آتے ہی ریاستی اداروں کی جانب سے سندھ بھر میں آپریشن تیز کردیا گیا ہے۔سندھ کے مختلف شہروں سے موصول ہونے والی رپورٹس کے مطابق گذشتہ دنوں میں سندھ کے شہر لاڑکانہ سے جسقم اور دوسری سندھی قومپرست جماعتوں سے وابسطہ کارکنا ن مشتاق زہرانی ، کاشف ٹگڑ،آفتاب چانڈیواور عبدالغفورساریو کو اٹھاکر لاپتا کردیا گیا ہے ، جبکہ خیرپورمیرس کے گاوں پیروسن سے دو بھائی نصراللہ جمالی اور آزاد جمالی کو رینجرز، پولیس اور ریاستی اداروں نے گذشتہ رات گھر پر چڑہائی کرکے گرفتارکرنے کے لاپتہ کردیا ہے۔
دوسری جانب جامشورو سے قومپرست کارکن راجا نوحانی اور کوٹری کے جانو محلہ سے شاہد جھتیال، زاہدجھتیال اور آصف میمن کواٹھاکر لاپتہ کردیا گیا ہے ۔جبکہ دادو ضلعہ کے شہر میہڑ کے قریب درگاہ سعدی موسانی کے مسافر خانے کو چلانے والے نوجوان نثار ساہڑ کو اٹھاکر لاپتا کردیا ہے ۔
حیدرآباد کے قاسم آباد والے علاقے سے مہران میرانی کو اٹھاکر لاپتا کردیاگیاہے۔
دوسری جانب سندھ یونیورسٹی کے شاگرد مزمل نثار کو گزشتہ دن اپنے گھر لوٹتے ہوئے محراب پور کے قریب گرفتار کرنے کے بعد لاپتاکردیا گیا ہے۔
جبکہ سندھ بھر میں سندھی قومپرست کارکنان کے گھروں پر پاکستانی ایجنسیوں ، رینجرز ، پولیس اور تمام ریاستی اداروں کی جانب سے چڑھائیوں اور گرفتاریوں کا سلسلا جاری ہے ۔
وائس فار مسنگ پرسنس آف سندھ فورم کے مطابق اس وقت تک سندھ بھر سے گرفتار کرکے لاپتہ کردیئے گئے سندھی قوم پرست کارکنان کی تعداد ۱۸۰ سے زائد ہوگئی ہے۔