دوشنبه, نوومبر 25, 2024
Homeخبریںمشکے شہری علاقوں میں فوجی آپریشن300سے زائد افراد اغواء۔بی ایس او آزاد

مشکے شہری علاقوں میں فوجی آپریشن300سے زائد افراد اغواء۔بی ایس او آزاد

کوئٹہ ( ہمگام نیوز )بی ایس او آزاد کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ 12فروری کے روز قابض ریاستی فورسز نے مشکے کے شہری علاقوں ،گجر، قلات چیر، کچ،میوار اور کلّر سمیت مختلف علاقوں کا گھیراؤ کرکے نہتے عوام و خواتین بچوں پر شدید تشدد کرکے تمام تر انسانی و جنگی قوانین کو روند کر گھروں، کھیتوں، دکانوں سے 300سے زائد بلوچ بزرگوں و نوجوانوں کو زبردستی اُٹھا کر اپنے کیمپ منتقل کیا،دکانوں و گھروں سے قیمتی اشیاء لوٹ لی گئیں،بڑے پیمانے پر عام لوگوں کی گرفتاری کے خلاف بلوچ خواتین کی ایک بڑی تعداد نے آرمی کیمپ میں احتجاج کرتے ہوئے فرزندوں کی رہائی تک جانے سے انکار کردیا، شام تک خواتین و بچے وہیں پر دھرنا دئیے بیٹھے رہے، لیکن ریاستی فورسز کی جانب سے فرزندوں کی رہائی کے بجائے خواتین و بچوں کو دھمکایا گیا اس کے باوجود خواتین بڑی تعداد میں آرمی کیمپ میں احتجاجاََ موجود رہے ۔ ترجمان نے کہا کہ مشکے میں گزشتہ پانچ دنوں سے فورسز مسلسل عام آبادیوں پر حملہ کرکے لوگوں کو اغوا ء کرنے کی کاروائیوں میں شدت لارہی ہے، 10فروری کو مشکے کے علاقے نوکجو میں متعدد گھروں کو بھی ریاستی فورسز نے نظر آتش کر کے گھروں میں موجود قیمتی سامان لوٹ لیے ۔ فورسز اپنی شکست کو چھپانے اور بلوچ عوام کو خوفزدہ کرنے کے لئے بلوچستان میں ظلم و بربریت کی نئی داستان رقم کررہی ہیں ، خواتین و بچوں کو تشدد کا نشانہ بنا کر زخمی کرنا روز کا معمول بن چکا ہے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ بلوچستان بھر میں قائم سکولوں ریاستی فورسز اپنی جنگی مقاصد کے لئے استعمال کررہی ہے ، جس سے بلوچ نوجوان اپنے تعلیمی مستقبل کے حوالے سے پریشانی کا شکار ہیں۔نیشنل پارٹی حکومت بلوچستان میں ہونے والے تمام کاروائیوں میں براہ راست قابض فورسز کی معانت کررہی ہے۔ بلوچ وسائل کو بغیر کسی رکاوٹ کے لوٹنے اور بلوچ سرزمین کا سستے داموں سودا کرنے کے لئے ریاستی فورسز و ڈاکٹر مالک ایک صف میں کھڑے ہو کر بلوچ عوام پر ظلم و ستم کررہے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ بلوچ قوم اپنے قومی آزادی و انسانی برابری کے لئے جدوجہد کررہی ہے۔ جو کہ ان کی بنیادی حق ہے۔ دنیا کی کوئی بھی قانون کسی قوم کو اس کی مرضی کے مطابق زندگی بسر کرنے سے نہیں روکتی لیکن پاکستان جیسی غیر فطری ریاست سے بلوچ اپنا بنیادی حق حاصل کرنے کے لئے ظلم و تشدد برداشت کررہے ہیں۔بی ایس او آزاد اقوام متحدہ سمیت انسانی حقوق کے علمبردار اداروں سے اپیل کرتی ہے کہ وہ بلوچستان میں جاری نسل کشی کی کاروائیوں کو روکنے کے لئے اپنا فعال کردار ادا کریں۔ کیونکہ انسانی حقوق کے اداروں کی خاموشی و اس ظلم جبر پر اپنا موقف واضح نہ کرنے سے پاکستان بلوچ نسل کشی میں مزید اضافہ کرکے خطے کے لئے مزید مشکلات پیدا کررہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز