قاہرہ(ہمگام نیوز ڈیسک )مصر کے سابق صدر محمد مُرسی انتقال کر گئے ہیں۔ یہ بات مصر کے سرکاری ٹیلی وژن کی طرف سے بتائی گئی ہے۔خبر رساں ادارے اے ایف پی نے مصر کے عدالتی اور سکیورٹی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ محمد مُرسی کو عدالت میں بے ہوش ہونے کے بعد ہسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں ان کا انتقال ہو گیا۔ ایک عدالتی ذریعے کے مطابق، ”وہ جج کے سامنے 20 منٹ سے جوابات دے رہے تھے جب اچانک ان پر غشی طاری ہوئی اور وہ بے ہوش ہو گئے۔ انہیں فی الفور ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کا انتقال ہو گیا۔‘‘مرسی کے بیٹے عبداللہ نے ایک ٹوئیٹ میں لکھا کہ ان کے والد کو اخوان المسلمین کے دو رہنماؤں کے ہمراہ مغربی قاہرہ کے ایک قبرستان میں دفن کر دیا گیا ہے۔ مرسی کے بیٹے نے مزید لکھا کہ سکیورٹی حکام نے ان کے والد کو ان کے آبائی قبرستان میں دفن کرنے کی اجازت نہیں دی۔ عبداللہ نے ٹوئیٹ میں مزید لکھا،” ہم نے اپنے والد کو تورا جیل کے ہسپتال میں غسل دیا اور ہسپتال کی مسجد میں ان کی نماز جنازہ ادا کی گئی جس کے بعد انہیں نصر شہر کے قبرستان میں اخوان المسلمین کے دو رہنماؤں کی قبروں کے برابر سپرد خاک کر دیا گیا۔‘‘محمد مُرسی مصر کے پہلے منتخب صدر تھے جو 2012ء میں ہونے والے مظاہروں کے نتیجے میں چار دہائیوں سے مصر پر حکمران حسنی مبارک کے اقتدار کے خاتمے کے ایک برس بعد ہونے والے انتخابات میں منتخب ہوئے۔
سن 2013ء میں عوامی مظاہروں کے بعد موجودہ مصری صدر اور اُس وقت کے فوجی سربراہ عبدالفتاح السیسی نے اسلام پسند صدر محمد مرسی کی حکومت کا تختہ الٹتے ہوئے اقتدار پر قبضہ کر لیا تھا-پیر کو عدالت میں وہ اپنے خلاف غداری کے مقدمے کی سماعت میں پیش ہوئے تھے۔ ان پر الزام تھا کہ انہوں نے اپنے دور صدارت کے دوران ریاست کی خفیہ معلومات قطر کو پہنچائی تھیں۔ مرسی کی ہلاکت کے بعد وزارت داخلہ نے ملک بھر میں سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی ہے۔
اخوان المسلمین کا قیام 1928ء میں عمل میں آیا تھا۔ 2011ء میں اخران المسلمین پہلی مرتبہ فریڈم اینڈ جسٹس کے نام سے بطور سیاسی جماعت اُبھرے تھے اور اس کے سربراہ محمد مرسی تھے۔