پیرس (ہمگام نیوز) فرانس کی پولیس نے معروف میسجینگ ایپ ‘ٹیلی گرام’ کے ارب پتی بانی اور سربراہ پاول ڈروو کو حراست میں لے لیا ہے۔ انہیں پیرس سے باہر بور گیٹ ائیر پورٹ پر حراست میں لیا گیا ہے۔
ٹی ایف 1 ٹی وی اوربی ایف ایم ٹی وی کے مطابق ان کی گرفتاری اپنے نجی طیارے پر ہفتے کی شام پیرس کے قریب ہی واقع اس ائیر پورٹ پر اترے تھے۔
ٹی ایف 1 نے یہ خبر اپنی ویب سائٹ پر دی ہے۔ ویب سائٹ کے مطابق انہیں پولیس نے وارنٹ گرفتاری کی بنیاد پر اس ائیر پورٹ پر حراست میں لے لیا ہے اور ان سے ابتدائی نوعیت کی تفتیش جاری ہے ۔
ٹی ایف 1 اور بی ایم ایف دونوں کا کہنا ہے کہ ان پر الزام ہے کہ ان کی ‘میسجنگ ایپ’ ماڈریٹروں کے بغیر ہی کام کر رہی ہے اور مجرمانہ سرگرمیوں کی اجازت دے رکھی اور ان پر کوئی روک ٹوک نہیں لگائی ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ نے اس الزام اور گرفتاری کے بارے میں ‘ٹیلیگرام انتطامیہ سے تبصرے کے لیے درخواست کی تو فوری طور پر ‘رائٹرز’ کی اس درخواست کا کوئی جواب نہیں دیا گیا ہے۔ ادھر فرانس کی پولیس اور فرانس کی وزارت داخلہ نے بھی اس بارے میں کسی تبصرے سے گریز کیا ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ ٹیلیگرام کے بانی سربراہ آذربائیجان سے سفر کرتے ہوئے رات آٹھ بجے پیرس کے مضافاتی ائیر پورٹ پہنچے تھے۔ انہوں نے اپنی میسجنگ ایپ ‘ٹیلی گرام’ کا آغاز 2014 میں کیا تھا۔ لیکن انہوں نے روس کو اس وقت خیر باد کہہ دیا جب انہوں نے اپنی سوشل میڈیا ایپ ‘وی کے ‘ پر روسی اپوزیشن کو بلاک کرنے کی درخواست رد کر دی تھی۔ انہوں ‘وی کے’ کو بعد ازاں فروخت کر دیا تھا۔
ٹیلی گرام سربراہ کے بارے میں فوربز میگزین کا کہنا ہے کہ وہ 15،5 ارب ڈالر کے مالک ہیں۔ ان کی ‘میسجنگ ایپ’ 900 ملین لوگ استعمال کرتے ہیں۔ امریکہ اور مغربی ممالک بشمول اسرائیل کی خواہش ہے کہ ان کی یہ ‘میسجنگ ایپ’ کسی ایسے استعمال کے لیے دستیاب نہ رہے جو امریکہ، یورپ اور اسرائیل کے لیے قابل قبول نہیں