ممبئی:(ہمگام نیوز) این سی پی کے سینئر رہنما اور سابق وزیر بابا صدیق 12 اکتوبر 2024 کو ممبئی کے باندرہ ایسٹ علاقے میں گولی مار کر قتل کر دیے گئے۔
واقعہ اس وقت پیش آیا جب بابا صدیق اپنے بیٹے ذیشان صدیق کے دفتر کے قریب پٹاخے چلا رہے تھے۔ حملہ آوروں نے پٹاخوں کا شور استعمال کرتے ہوئے تین سے چار گولیاں چلائیں، جن میں سے ایک ان کے سینے میں لگی۔ بابا صدیق کو فوری طور پر لیلاوتی اسپتال لے جایا گیا، جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے انتقال کر گئے۔
پولیس نے دو مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا ہے، جن کا تعلق اتر پردیش اور ہریانہ سے بتایا جا رہا ہے، جبکہ ایک تیسرا ملزم فرار ہے۔ حملے کے پیچھے محرکات کی تحقیقات جاری ہیں اور سیکیورٹی کے حوالے سے بھی سوالات اٹھائے جا رہے ہیں،
کیونکہ بابا صدیق کو حال ہی میں “وائی” کیٹیگری سیکیورٹی فراہم کی گئی تھی۔
بابا صدیق کا شمار ممبئی کے معروف سیاسی رہنماؤں میں ہوتا تھا، اور وہ 1999 سے 2009 تک باندرہ ویسٹ کے ایم ایل اے رہے۔ ان کے انتقال پر مختلف سیاسی رہنماؤں نے افسوس کا اظہار کیا ہے، اور مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے نے ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کا وعدہ کیا ہے۔