چهارشنبه, سپتمبر 25, 2024
Homeخبریںمنگوچر میں لاپتا افراد کے لواحقین کا احتجاج،شاہراہ بلاک

منگوچر میں لاپتا افراد کے لواحقین کا احتجاج،شاہراہ بلاک

قلات (ہمگام نیوز) منگوچر میں لاپتا افراد کے لواحقین پیاروں کی باحفاظت بازیابی کیلئے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے مین شاہراہ بلاک کر گئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے شہر قلات کے علاقے منگوچر میں خالق آباد کے مقام پر لاپتا شاہان بلوچ، نوید بلوچ، کفایت اللہ نیچاری اور قذافی بلوچ کے لواحقین نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے شاہراہ بلاک کردی ہے۔

شاہراہ بند ہونے کے سبب گاڈیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔

لاپتا افراد کے لواحقین نے مظاہرے کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انکے پیاروں کو غیر قانونی طور پر حراست میں لیکر لاپتا کیا گیا ہے اگر انہوں نے کوئی جرم کیا ہے تو انہیں عدالتوں میں پیش کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپنے پیاروں کی بازیابی کا مطالبہ لیکر وزیروں کے پاس جاتے ہیں تو کہا جاتا ہے کہ وہ دہشتگرد ہیں اگر واقعی وہ دہشتگرد ہیں تو عدالتیں، تھانے اور جیل کیوں بنائی ہیں؟

انہوں نے کہا کہ پیاروں کی بازیابی کیلئے ہر دروازے کو کھٹکھٹایا لیکن کوئی خاطرخواہ نتائج نہیں ملے مجبوراً یہاں دھرنا دیئے بیٹھے ہیں کہ انکے پیاروں کو منظرِ عام پر لایا جائے۔

شاہان ولد خان محمد کی بیٹی نے کہا کہ انکے والد کو 14 جنوری 2022 کو منگوچر کے علاقے زرد غلام جان سے لاپتا کیا گیا جو تاحال لاپتا ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ انکے والد بےقصور ہیں انہوں نے کوئی جرم نہیں کیا ہے۔ میری ماں 11 سال قبل فوت ہوگئی۔ میرے چھوٹے بہن بھائیاں ہیں۔ گھر کی پوری زمےداریاں ہیں۔ خدارا ہم پر رحم کریں اور والد کو بازیاب کریں۔

کفایت نیچاری کے اہلخانہ نے کہا کہ انہیں 15 اپریل 2015 کو دیگر دوستوں سمیت لاپتا کیا گیا جنہیں بازیاب کرکے انہیں اس ازیت سے نجات دلائی جائے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز