دوشنبه, اکتوبر 14, 2024
Homeخبریںمنی لانڈرنگ کیس کی تفتیش کے سلسلے میں سونیا گاندھی کی پیشی

منی لانڈرنگ کیس کی تفتیش کے سلسلے میں سونیا گاندھی کی پیشی

نئی دہلی (ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک کی رپورٹ کے مطابق بھارتی اپوزیشن لیڈر سونیا گاندھی منی لانڈرنگ کے ایک پرانے کیس کے سلسلے میں جمعرات کے روز انویسٹی گیٹرز کے سامنے پیش ہوئیں تاکہ شامل تفتیش ہو کر ان تفتیش کاروں کے سوالوں کے جواب دے سکیں۔ بھارت کی بانی جماعت کانگریس نے منی لانڈرنگ کیس کو مودی سرکار اور ان کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے سیاسی ایجنڈے اور انتقام سے تعبیر کیا ہے۔
75 سالہ سونیا گاندھی کے خلاف نو سال پہلے بی جے پی کے ہی ایک رکن پارلیمنٹ نے درخواست دی تھی جو اس کیس کی بنیاد بن گئی۔ منی لانڈرنگ اور فارن فنڈنگ کے الزام کی اس درخواست میں کانگریس کی صدر سونیا گاندھی کے علاوہ ان کے بیٹے اور پارٹی رہنما راہول گاندھی کو بھی شریک ملزم ٹھہرایا گیا تھا۔
راہول گاندھی پچھلے ماہ کئی بار اسی کیس کے سلسلے میں انکوائری کا حصہ بن چکے ہیں۔ تاہم دونوں ماں بیٹا اس کیس میں لگائے گئے الزامات سے انکاری ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ انہیں کوئی غلط کام نہیں کیا ہے۔ یہ محض مودی اور ان کی جماعت کا سیاسی انتقام ہے۔ مقصد سوائے اس کے کچھ نہیں کہ ہمیں خاموش کرا دیا جائے اور ملک میں کوئی اپوزیشن باقی نہ رہے۔

جمعرات کے روز سونیا گاندھی سے وزارت خزانہ کے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ میں تفتیش کاروں کے سامنے سوال و جواب کے کیے جانے سے پہلے کانگریس کے ترجمان پون کھیرا نے اخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ‘بی جے پی سیاسی انتقام کے راستے پر ہے۔’
دوسری جانب انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے ترجمان سے اس سلسلے میں رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تاکہ معلوم ہو سکے کہ سونیا گاندھی سے سوال و جواب کا نتیجہ کیا نکلا اور کانگریسی رہنما نے کیا موقف پیش کیا ؟ مگر ترجمان تبصرے کے لیے دستیاب نہ ہو سکا ۔
ادھر پارلیمنٹ کے کانگریسی ارکان نے پارلیمنٹ کے اندر اور باہر سونیا گاندھی کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بناے پر سخت احتجاج کیا۔ ان احتجاجی ارکان پارلیمنٹ کا موقف تھا اس سارے انتقامی منصوبے کے پیچھے بی جے پی رہنما سبرامینن سوامی کا کرادار ہے۔
سبرامینن سوامی نے اپنی شکایت میں الزام لگایا تھا کہ سونیا گاندھی نے ایک شیل کمپنی بنائی اور غیر قانونی طریقے سے 300 ملین دالر کی ایک جائیداد کا کنٹرول حاصل کیا۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ اثاثے اس کمپنی کی ملکیت ہیں جس کے زیر اہتمام نیشنل ہیرالڈ نیوز پیپر شائع ہوتا اہے اور جس کا آغاز بھارت کے پہلے وزیر اعظم جواہر لعل نہرو نے 1937 میں کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز