پنجشنبه, نوومبر 21, 2024
Homeخبریںمکران کے مختلف علاقوں میں فوجی بربریت جاری ہے۔ بی ایس او...

مکران کے مختلف علاقوں میں فوجی بربریت جاری ہے۔ بی ایس او آزاد

کوئٹہ(ہمگام نیوز) بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کے مرکزی ترجمان نے آج مکران کے مختلف علاقوں میں جاری فوجی کاروائیوں کے دوران نہتے لوگوں پر تشدد او رانہیں اغواء کرنے کے کاروائی کی مذمت کرتے ہوے کہا کہ بلوچستان میں ریاستی فورسز بیرونی سرمایہ کاری کو ممکن بنانے کے لئے طاقت کے انتہائی استعمال کی پالیسیوں پر عمل پھیرا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے کئی عرصوں سے بلوچستان میں جاری ان کاروائیوں کے نتیجے میں اب تک ہزاروں لوگ لاپتہ کیے جا چکے ہیں جبکہ لاپتہ افراد کی مسخ شدہ لاشوں سمیت زمینی و فضائی کاروائیوں سے خواتین و بچوں سمیت ہزاروں نوجوان قتل کیے جا چکے ہیں۔ تسلسل کے ساتھ جاری ان کاروائیوں میں لاپتہ افراد کی فہرست میں روزانہ اضافہ ہورہا ہے۔ آج مکران کے مختلف علاقوں میں جاری کاروائیوں کے دوران فورسز نے چاردیواری کی تقدس کو پامال کرتے ہوئے خواتین و بچوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ جبکہ گھروں میں گھس کر ایک درجن سے زائد لوگوں کو اغواء کرلیا۔ اغواء ہونے والوں میں تمپ ملانٹ کے رہائشی عبید ولد فقیر،مسلم ولد لال بخش،اسلام ولد عبدالرحمن، تاج محمد ولد باہوٹ سمیت متعدد لوگ شامل ہیں۔ جنہیں آج علی الصبح فورسز نے اغواء کے بعد لاپتہ کردیا۔ فورسز بلوچستان میں طاقت کے بلااحتیاط استعمال سے جنگی قوانین کی سنگین خلاف ورزیاں کررہے ہیں۔ لوگوں کو گھروں میں گھس کر اغواء کرنا اور بعد میں ان کی مسخ شدہ لاشیں پھینکنے جیسی کاروائیاں جنگی جرائم کے ساتھ ساتھ نسل کشی کی کاروائیوں کے زمرے میں آتے ہیں۔ لیکن انسانی حقوق کے علمبردار ادارے بلوچستان کے حوالے سے مجرمانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔ جو کہ قابض فورسز کو بلوچستان میں اس طرح کی انسانیت سوز کاروائیاں جاری رکھنے کا جواز فراہم کررہی ہے۔ بی ایس او آزاد نے کہا کہ بلوچ آزادی کی تحریک کے خلاف چائنا و پاکستان کی مشترکہ حکمت عملیاں اور فوجی قوت کے براہ راست استعمال کے ساتھ ساتھ پراکسی گروہوں خصوصاََ پاکستانی زیر پرورش تربیت پانے والے مذہبی گروہوں کا استعمال مستقبل قریب میں خطے میں انتہائی منفی نتائج کا سبب بن سکتی ہے۔ جن کی روک تھام خطے میں آزاد بلوچ ریاست کی قیام کے بغیر ممکن نہیں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز