میناب (ہمگام نیوز) اطلاعات کے میناب شہر میں قابض ایرانی فوجی اہلکاروں کی براہ راست فائرنگ سے ایک بلوچ تیلکش( سوختبر) زخمی ہوا، جبکہ دوسری جانب بلوچ شہریوں نے احتجاج کرتے ہوئے قابض آرمی کی چوکی کو آگ لگا دی۔
تفصیلات کے مطابق آج 9 مئی کو ایرانی مقبوضہ بلوچستان کے شہر میناب کے علاقے شمیل میں تیل کے کاروبار سے منسلک بلوچ تیلکش کے دو گاڑیوں پر قابض ایرانی آرمی اہکاروں کی براہ راست فائرنگ سے ایک بلوچ تیلکش زخمی ہو گیا۔ فائرنگ کے خلاف بلوچ شہریوں نے احتجاجاً میناب چوکی کو آگ لگا دی۔
زخمی شدہ بلوچ کی شناخت ’بنیامین بابولی‘ کے نام سے ہوئی ہے ـ
کہا جاتا ہے کہ قابض ایرانی آرمی بلوچوں کی تیل کے کاروبار سے منسلک گاڑیوں کو اپنی تحویل لینا تھا جبکہ جائے وقوعہ پر موجود شہریوں نے انہیں روکا۔
رپورٹ کے مطابق آرمی اہلکاروں نے شہریوں کو منتشر کرنے اور ان کی گاڑیوں کو چوکی پر منتقل کرنے کے لیے براہ راست فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں ایک گولی گاڑی کے ڈرائیور بنیامین کو گاڑی کے اندع جا لگی۔
فائرنگ کے خلاف شمیل کے علاقے کے شہریوں نے چوکی میں گھس کر احتجاجاً آگ لگا دی۔
واض رہے کہ سرگرم بلوچ سیاسی کارکنوں کی 2021 کی سالانہ رپورٹ کے مطابق، کم از کم 87 بلوچ تیلکش دوران کاروبار کےقابض ایرانی آرمی کی اندھا دھند فائرنگ سے یا کسی اور حادثے میں جان سے ہاتھ بیٹھے ہیں جن میں سے تین 18 سال سے کم عمر کے بچے بھی شامل ہیں ـ اس کے علاوہ ان واقعات کے دوران 31 بلوچ زخمی ہوئے ہیں ـ