نوشکی (ہمگام نیوز) مقبوضہ بلوچستان کے علاقے نوشکی میں پاکستانی فورسز و خفیہ اداروں نے ایک کمسن بچے سمیت 5 نوجوانوں کو مختلف اوقات میں جبراً حراست میں لے کر لاپتہ کردیا ہے۔
لاپتہ ہونے والے افراد میں ایک کمسن بچہ شامل ہے جسکی شناخت خلیل آحمد ولد عنایت اللہ سکنہ قاضی آباد کے نام سے ہوئی ہے جسے 29 دسمبر کو قاضی آباد روڈ چاغی بس اسٹاپ سے جبری طور پر حراست میں لیا گیا۔
علاوہ ازیں لاپتہ ہونے والے دیگر نوجوانوں کی شناخت سفیان جمالدینی ولد ماسٹر حنیف جمالدینی ، نقیب جمالدینی ولد خیراللہ جمالدینی ، عدنان جمالدینی ولد بابو اکبر جمالدینی اور مزمل کے ناموں سے ہوئی ہے۔
ذرائع کے مطابق فورسز نے مزمل اور سفیان کو 27 دسمبر 2022 کے روز بدل کاریز کے مقام سے حراست میں لے کر لاپتہ کردیا۔
اس کے علاوہ عدنان جمالدینی اور نقیب جمالدینی کو آحمد وال کے مقام سے اس وقت حراست میں لیا جب وہ اپنے تیل بردار گاڑی کے ساتھ دالبندین سے نوشکی جارہے تھے۔
فورسز نے تیل سے بھری گاڑی کو بھی قبضے میں لے لیا۔
مزید واضح رہے کہ فورسز اس وقت آحمد وال کے قریب مین روڈ پر ناکہ بندی کرکے گاڑیوں کو روک کر لوگوں کے شناختی کارڈ چیک کررہے تھے۔