سه شنبه, اکتوبر 1, 2024
Homeخبریںوائس فار بلوچ مسنگ پرسنز احتجای کیمپ کو 1891دن ہو گئے

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز احتجای کیمپ کو 1891دن ہو گئے

کوئٹہ ( ہمگام نیوز )بلوچ اسیرانی کی بازیابی کے لئے لگائے جانیوالی وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی بھوک ہڑتالی کیمپ کو 1891دن ہو گئے۔ کراچی میں قائم لواحقین کی کیمپ میں اظہار ہمدردی کے لئے آنیوالوں میں مختلف سیاسی و سماجی شخصیات نے دورہ کر کے تعاون کا یقین دلایا۔ ماما قدیر بلوچ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کا مسئلہ آئے روز شدت اختیار کرتا جا رہا ہے۔ پہلے لوگوں کو اغواء، آپریشنوں کے نہ ختم ہونے والے سلسلے کے ساتھ ہی بلوچ عوام کو زبردستی اُن کے علاقوں سے بے دخل کیا جارہا ہے۔ ہزاروں کی تعداد میں خاندان روز بلوچستان کے مختلف علاقوں سے نکل مکانی کرکے دوسرے علاقوں میں جانے پر مجبور ہو رہے ہیں۔ لیکن کسی بھی حکومتی شخصیات کی جانب سے کسی قسم کی کا رد عمل ظاہر نہ کرنا اُن کی عوام اور ان کے مسائل سے بیگانگی کو ظاہر کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر مالک کو اپنے حکومتی مدت کی پڑی ہے، اپنے اقتدار و اختیار کے نشے میں اندھا ہو کر وہ تمام کاروائیوں میں فورسز سے احتجاج کرنے کے بجائے اُن کی حمایت کررہی ہے۔ وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چئیرمین ماما قدیر بلوچ، سمی بلوچ اور تنظیم کے سیکرٹری جنرل بانک فرزانہ مجید بلوچ نے کہا کہ دشمن کی آئے روز جبر و ستم کے باوجود بلوچ عوام اپنے آزادی پسند خیرخواہوں کے ساتھ ہیں۔ اسی لئے قابض فورسز اپنا غصہ بلوچ عوام پر اُتار رہے ہیں۔ ڈاکٹر مالک سمیت جو بھی بلوچستان میں حکومت میں آتا ہے وہ صرف قابض فورسز کی جی حضوری کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچ نوجوانوں کی اغواء و شہادتوں کے بعد فورسز نے اب بلوچ آبادیوں کو علاقوں سے نکال کر بلوچ قوم ختم، بلوچ مسئلہ ختم، کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ جو کہ ریاستی مزموم عزائم و اسکی جارحانہ سوچ کی عکاسی کرتی ہیں۔ ماما قدیر بلوچ نے کہا وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز لاپتہ ااسیران کی بازیابی لئے اپنا جدوجہد جاری رکھے گی۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز