واشنگٹن( ہمگام نیوز ) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے خیال ظاہر کیا ہے کہ اس طیارہ حادثے میں روس کے ولادیمیر پوتین کا ہاتھ ہو سکتا ہے جس میں مبینہ طور پر واگنر بغاوت کے سربراہ یوگینی پریگوژن بدھ کے روز ہلاک ہو گئے تھے۔

بائیڈن نے نامہ نگاروں کو بتایا۔ “روس میں ہونے والی کئی باتیں ایسی نہیں ہیں جس میں پوتین کا ہاتھ نہ ہو۔ لیکن اس کا جواب جاننے کے لیے میرا علم کافی نہیں۔”

جب میڈیا ذرائع نے بتایا کہ پریگوژن اس پرواز میں تھے جو ماسکو سے سینٹ پیٹرزبرگ جا رہی تھی تو بائیڈن کو اس خبر کے بارے میں کچھ ہی دیر بعد بتا دیا گیا۔

بغاوت کے زرخرید سربراہ پریگوژن جو کبھی پوتین کے قریبی ساتھی تھے، اس ہفتے کے اوائل میں افریقہ سے جاری ہونے والی ایک ویڈیو میں سامنے آئے۔ جون میں روسی فوج کے خلاف ناکام بغاوت کے بعد پریگوزن ملک سے فرار ہو گئے تھے۔

امریکی حکام نے کہا کہ اگر پریگوژن کی موت کی اطلاعات درست ہیں تو انہیں حیرت نہیں ہوگی۔

ویگنر سے وابستہ میڈیا نے دعویٰ کیا کہ نجی جیٹ طیارے کو روسی وزارتِ دفاع نے مار گرایا۔

وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان نے کہا۔ “ہم نے رپورٹیں دیکھی ہیں۔ اگر ان کی تصدیق ہو جاتی ہے تو کسی کو حیران نہیں ہونا چاہیے۔”