شنبه, نوومبر 23, 2024
Homeخبریںپاکستانی الیکشن بلوچ قوم کو غلام بنانے کے حربے ہیں،بی ایل ایف

پاکستانی الیکشن بلوچ قوم کو غلام بنانے کے حربے ہیں،بی ایل ایف

کوئٹہ (ہمگام نیو)بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے کہا ہے کہ مئی 2013 کے پاکستانی انتخابات کا بلوچ قوم نے بائیکاٹ کرکے پاکستان کے خلاف رائے دیکر دنیا کے سامنے واضح کی کہ بلوچ اپنی صدیوں پرانی سرزمین و شناخت کو پاکستان کے ساتھ کسی صورت ضم نہیں کرسکتے۔ انتخابات میں ٹرن آؤٹ پانچ فیصد بھی نہیں رہا لیکن حسب معمول آئی ایس آئی نے اپنے پسندیدہ مہروں کو چن کر دنیا کے سامنے ایک کٹھ پتلی سرکار بنانے کا مظاہرہ کیا، جنہیں بلوچ قوم نے کبھی بھی اپنا نمائندہ منتخب نہیں کیا ہے۔ اسی وجہ سے کیچ میں دسمبر 2015 میں ضمنی انتخابات کرائے گئے، مگر اس دفعہ بھی بلوچ عوام نے شرکت نہیں کی ۔ اسی بنا پر19 اپریل کو پانچ پولنگ اسٹیشن میں دوبارہ انتخابت کرائے جارہے ہیں، تاکہ آئی ایس آئی اپنے پسندیدہ ترین نمائندے کو چن سکے۔ایک ضلع میں انتخابات مکمل کرانے میں پاکستانی فوج کو تین سال لگے ہیں۔ یہ بلوچ عوام کی حمایت، بلوچ شہدا اور ہزاروں لاپتہ بلوچوں کی قربانیوں کا نتیجہ ہے کہ پاکستان بلوچستان میں شدید عوامی رد عمل کا سامنا کر رہا ہے۔ پرامن مظاہرہ اور احتجاج کو بھی فوجی طاقت سے کچلنے و ناکام بنانے کی کوششیں بھی ناکام ثابت ہوئی ہیں۔ سبھی جانتے ہیں کہ بلوچستان میں انتخابات برائے نام ہوتے ہیں اور کوئی بھی آئی ایس آئی کی آشیر باد کے بغیر ممبر پارلیمنٹ منتخب نہیں ہو سکتا ہے۔پاکستانی فوج و آئی ایس آئی کے ہاتھ ہزاروں بلوچوں کے خون سے رنگے ہیں، لہٰذا آئی ایس آئی و ان کے چنے ہوئے نمائندے بلوچ نسل کشی میں برابر شریک ہیں اور باز نہ آنے والو ں سے وہی سلوک کیا جائے گا جو فوج سے کیا جا رہا ہے۔ترجمان نے کہا کہ اس دفعہ بھی پولنگ اسٹیشنوں پر بھاری فوجی آمد شروع ہوگئی ہے۔ اسی لئے بلوچ عوام فوج و ان کے کارندوں انتخابی نمائندوں سے دور رہیں، کیونکہ سرمچار کسی بھی وقت ان پر حملہ کر سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز