قابض ریاست پاکستان کی کینگرو کورٹ فوج کے کٹھ پتلی وزیر اعظم سالو کاکڑ کا رسوائے زمانہ رول ادا کرنے والے انور کاکڑ کے سامنے بے بس ہوگئی ۔
پاکستان کے کینگرو کورٹ نے فوج کے کٹھ پتلی وزیر اعظم جو بلوچستان میں قابض کے لیےکوسلنگ کا رسوائے زمانہ کردار ادا رہا ہے ناروے کے مخبر اور ایجنٹ کوسلنگ جو غداری اور ننگ اسلاف کے لیے غداری کے متبادل کے طور پر جانا جاتا ہے اور سالو کاکڑ جس نے بلوچ اور پشتون تحریک کو نقصان دینے کے لیے انگریز کا مخبر اور ایجنٹ بن کر ننگ اسلاف کا کام کیا اس پاکستانی دم چلے کاکڑ نے مخبری موقع پرستی اور منافقت میں ان کو بھی مات دیا۔
آج قابض کے کینگرو کورٹ میں سالو کاکڑ کے رسواے زمانہ کردار کے مالک انور کاکڑ نے کہا کہ بے گواہ اور بندوق کے زور اٹھا کر لے جانے والے بلوچ تحریک طالبان میں شامل ہوئے ہیں اور کینگرو کورٹ رسوائے زمانہ پاکستان کے جاسوسی ادارے کو طشت از بام کرنے کے بجائے ان کےسامنے بے بس نظر آیا ۔
واضع رہے کہ آج پاکستان کے دارلحکومت اسلام آباد میں اسلام آباد ہائیکورٹ میں بلوچ طلبا جبری کیس میں عدالت کی طلب کرنے پر نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ پیش ہوئے اور انہوں نے اعتراف کیا کہ 9 طلبا کائونٹرٹیررزم ڈیپارٹمنٹ( سی ٹی ڈی) کے تحویل میں ہیں اور 2 نے افغانستان میں تحریک پاکستان جوائن کیا ہے اور پھر عدالت نے اس کی بات کو مان لیا ۔
جبکہ بلوچ طلبا کے وکیل ایمان مزاری کا کہنا تھا کہ جن 2 طلبا کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ جنہوں نے ٹی ٹی پی کو جائن کیا ہے وہ اے لیول کے اسٹوڈنٹس ہیں اور کے نام سعید اعتزازاور محمد مجتبیٰ ہیں۔