آواران (ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق پچھلے دنوں آواران سے قابض پاکستانی فوج کے ہاتھوں اغواء کی گئی بلوچ خواتین کو پاکستانی فوج نے تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد پولیس کے حوالے کردیا۔
گرفتار ہونے والی بلوچ خواتین کو آج شام پولیس کے حوالے کیا گیا جہاں ان خواتین سے اسلحہ و گولہ بارود برآمدگی کا ڈرامہ بھی رچایا گیا۔ یاد رہے کہ ان خواتین کو پہلے اغوا کرکے لاپتہ کیا گیا تھا مگر اب ان کو منظر عام پر لایا گیا ہے جہاں ان پر یہ جھوٹا الزام بھی لگایا گیا ہے کہ وہ بلوچ مزاحمتی مسلح تنظیموں کی سہولت کاری میں ملوث رہی ہیں۔
اس واقعے کے خلاف بلوچ عوامی حلقوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ عوام ایسے گھناؤنے عمل کو بلوچستان میں خوف کا ماحول پیدا کرنے کی ایک بھونڈی حرکت قرار دے رہے ہیں.بلوچ اسیران کے لواحقین کی تنظیم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز نے بھی آواران سے جبری طور گرفتار بلوچ خواتین کو اسلحہ و بارود کے ہمراہ منظر عام پر لانے کو تشوش ناک عمل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ عمل بلوچستان کے لوگوں کو اشتعال دلانے کے مترادف ہوگا۔
اور حکومت سے اپیل کی کہ غیر مسلح بلوچ خواتین کو فوری طور پر باعزت رہا کرنے میں اپنا کردار ادا کرے۔