شنبه, اپریل 12, 2025
Homeخبریںپاکستانی فوج کی ایٹمی ہتھیار لے جانے والے شائین 2میزائل کے ٹیسٹ...

پاکستانی فوج کی ایٹمی ہتھیار لے جانے والے شائین 2میزائل کے ٹیسٹ سے6بلوچ شدید زخمی: ہمگام رپورٹ

ڈیرہ غازی خان (ہمگام رپورٹ) گزشتہ دنوں قابض پاکستانی فوج ،آئی ایس آئی،ایم آئی اور پاکستانی میزائل ٹیسٹنگ پراجیکٹ کے سرکاری اہلکاروں نے ڈیرہ غازیخان کے علاقہ ماڑی میزائل کے مضافاتی علاقوں کے بلوچ مکینوں کو ان کے آبائی سرزمین سے بیدخل کیا ہیں۔یہ بات واضع رہے یہ علاقہ بلوچ قوم سے تعلق رکھنے والے گورشانی قبیلے کی آبائی سرزمین ہے جو کہ ڈیرہ بگٹی کے علاقے بیکڑ اور پھیلاوغ،بارکھان کے علاقے رکنی،راجن پور اور فورٹ منرو کے جنکشن میں واقع ہے۔یہاں کے بلوچوں کو ان کی اپنی آباو اجداد کے جدی پشتی زمینوں سے بید خلی کی اصل وجہ یہ ہے انڈیا سے کشیدہ جنگی صورتحال کے پیش نظر پاکستان نے اپنی ایٹمی ہتھیار لے جانی کی صلاحیت رکھنے والی میزائلوں کا تجربہ کر رہا ہیں ۔جسکا رینج 50×30 اسکوائر کلومیٹر ہے۔اور ان میزائل کا ٹیسٹنگ پوائنٹ چھمبڑی اور کھلیری کے درمیانی علاقہ ہے۔یہ میزائل ڈیرہ غازیخان کے تین میزائل پراجیکٹس(دالان،بھاٹی،الفرید خفیہ ایئر بیس) سے فائر کئے جا ریے ہیں ۔البتہ ان علاقوں کے علاوہ ڈیرہ بگٹی کے علاقے بیکڑ میں بھی پاکستانی فوج کی ایک میزائل ٹیسٹنگ لیبارٹری بھی ہے۔اور یہاں ٹیسٹ ہونے والے میزائل کو کمانڈ اینڈ کنٹرول کیا جائے گا۔یادر رہے اس سے پہلے پاکستان نے پنجاب کی اپنی زمین کو چھوڑ کر مقبوضہ بلوچستان میں نیو کلیئر ٹیسٹ کرنے چاغی کو تباہ و برباد کر دیا تھا،جہاں ایٹمی تابکاری نے بے شمار نقصانات پہنچائے ہیں،جس میں ماحولیات زراعت ،لائیو اسٹاک پر بے شمار قسم کے لمبے مدتی ناقابل تلافی نقصانات پہنچائے ہیں۔ زیر زمین پینے کی پانی ایٹمی تابکاری کی وجہ سے دالبندین ،چہتر،راسکوہ ،کلگ،پدگ کے آبادی کو ‘پتہ’ کے پھتری کے مرض کی وجہ سے معدود مدت میں صرف (بی ایم سی)بولان میڈیکل ہسپتال میں 500 کے قریب آپریشن درج کیئے جا چکے تھے۔ کینسر اور دوسرے جان لیوا مرض آنکھوں اور ناک میں سوزش ،خارش،مختلف قسم کے الرجی اس کے علاوہ ہیں۔ چاغی کو ایٹمی تابکاری سے آلودہ کرنے کے بعد ڈیرہ غازیخان کے سرزمین کو اب ان خطرناک ایٹمی میزائل ٹیسٹ کو بلوچ علاقوں میں کئے جا رہے ہیں۔جو کہ بلوچ کے وجود اور ماحولیات کا سوال ہے۔یاد رہے 1990 کی دہائی میں بھی پاکستان نے 28 مئی کو چاغی کے مقام پر ایٹمی ٹیسٹ کر کے بلوچستان کے سرزمین کو خطرناک ایٹمی تابکاری کا نشانہ بنا کرتباہ کر دیا تھا,اور اب یہ بات واضع ہے کہ مشرقی بلوچستان کو اُن ایٹمی ہتھیار لے جانے والے میزائلوں سے تباہ کیا جارہا ہے ۔حالانکہ علاقہ مکینوں نے اپنے معتبرین اور مقامی سرداروں سے بھی اپیل کی مگر کچھ مجبوری اور بعض لوگ خوف ،دھونس دھمکیوں ,لالچ میں آکر قابض پاکستانی فوج کی بولی بول رہے ہیں۔ جب کہ علاقہ مکینوں نے یونائیٹڈ نیشن اور تمام محب وطن بلوچ سیاسی تنظیموں اور انسانی حقوق کے کارکنوں سے بھی انسانیت کی بنیاد پر دردمندانہ اپیل کیا ہیں کہ وہ پاکستانی فوج کی انسانیت اور بلوچ عوام کے خلاف ان گھناؤنی جرائم کے خلاف بروقت آواز بلند کردیں۔تاکہ بلوچستان کی مقدس و زرخیز سرزمین کو تباہ ہونے سے بچایا جائے۔کیونکہ اس مقدس سرزمین سے تو بلوچ کا وجود وابستہ ہے۔یہ صرف بلوچ قوم کا مسئلہ نہیں بلکہ اس خطے سے تعلق رکھنے والے تمام قوموں اور انسانیت کا سوال ہے۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق پاکستان نے اس وقت اور آج اس علاقے میں زمین سے زمین تک دور مار فاصلہ طہ کرنے والے ایٹمی ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھنے والے میزائل شائین 2 کا ایک تجربہ کیا ہے۔جو کہ اپنے اصل ہدف سے 14 کومیٹر دور جاکر گرا ہے،اس میزائل کی ٹیسٹ بارے پاکستانی فوج کے ترجمان نے اصل حقائق چھپا کرغلط بیانی اور دروغ گوئی سے کام لیتے ہوئے اس میزائل کی کامیابی کے بارے دعوی کیا تھا۔ یہ میزائل مشرقی بلوچستان کے ڈیرہ غازی خان کے علاقے چوکسٹھ میں بلوچوں کے جھگیوں کے نزدیک جاکر گرا ہے، بلوچ میڈیا ہمگام نیوز کو باوثوق اور مصدقہ زرائع سے اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ اس بلوچ آبادی میں اب تک 6 افراد کے شدید زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔،ان زخمیوں کو پاکستانی فوج نے فورا ہیلی کاپٹر کے زریعئے اٹھا کر کسی نا معلوم جگہ منتقل کیا یے۔،تاکہ اس واقعے بارے معلومات میڈیا تک نہ پہنچ سکے۔زخمیوں کے تعداد میں اضافے کا قوی امکان ظاہر کیا جارہا ہیں۔جبکہ مال مویشیاں بھی کافی تعداد میں زخمی ہوئے ہیں۔ یاد رہے قابض پاکستانی فوج نے ریاستی بجٹ کو غربت میں پھسے عوامی فلاح و بہبود میں استعمال ہونے کی بجائے انسان کش خطرناک میزائلوں کے ٹیسٹ میں خرچ کیا جارہا ہیں،جن میں سے چند میزائلوں کی تفصیل درج زیل ہے ۔حتف میزائل, ایک ملٹی ٹیوب بلیسٹک میزائل ہے،یعنی لانچ کرنے والی وہیکل سے ایک سے زائد میزائل داغے جا سکتے ہیں۔ غزنوی ایک ہائپر سانک میزائل ہے، جو زمین سے زمین تک مار کرسکتا ہے جبکہ اس کی رینج 290 کلومیٹر تک ہے۔ ابدالی سوپر سانک زمین سے زمین تک مار کرنے والا میزائل ہے جبکہ اس کی رینج 180 سے 200 کلومیٹر تک ہے۔ غوری میزائل میڈیم رینج کا میزائل ہے، جو زمین سے زمین تک مارکرتا ہے اور 700 کلوگرام وزن اٹھا کر 1500 کلومیٹر تک جاسکتا ہے۔ شاہین I ایک سپر سانک زمین سے زمین تک مار کرنے والا بلیسٹک میزائل ہے، جو روایتی اور نیوکلیائی مواد 750 کلومیٹر تک لے جاسکتا ہے۔غوری II ایک میڈیم رینج بلیسٹک میزائل ہے، جس کی رینج 2000 کلومیٹر ہے۔ شاہین II زمینی بلیسٹک سپر سانک میزائل ہے، جو زمین سے زمین تک مار کرتا ہے اور اس کی رینج بھی 2000 کلومیٹر ہے۔یاد رہے آج کے پہلے میزائل ٹیسٹ کی پاکستانی فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر کے ذریعے میزائل کے تجربے کی تصدیق کرتے ہوئے باقاعدہ اعلان کیا۔ترجمان نے بتایا کہ شاہین 2، 1500 کلومیٹر تک ہدف کو نشانہ بنانے اور روایتی و ایٹمی ہتھیار لے جانے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز