ہمگام نیوز: حال ہی میں امریکہ میں قائم غیر سرکاری ادارے کی رپورٹ نے قابض پاکستان میں توہینِ مذہب کے قانون کے غلط استعمال کو بے نقاب کیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں توہینِ مذہب کے نام پر بے بنیاد الزامات عائد کیے جاتے ہیں، جس کے ذریعے کئی افراد کو غیر منصفانہ طور پر قانونی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، پاکستان میں توہینِ مذہب کے الزامات کے تحت لوگوں کو اکثر طویل قید کا سامنا کرنا پڑتا ہے، کیونکہ عدالتیں مذہبی گروپوں کے دباؤ سے بچنے کی کوشش کرتی ہیں۔ یہ صورتحال اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان میں عدلیہ اور قانونی نظام کو مذہبی دباؤ کا سامنا ہے، جس کی وجہ سے انصاف کی فراہمی میں مشکلات پیدا ہوتی ہیں۔
رپورٹ نے واضح کیا ہے کہ پاکستان میں توہینِ مذہب کے قانون کا غلط استعمال انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی طرف اشارہ کرتا ہے، جہاں قانونی نظام کی ناکامی اور مذہبی جذبات کی حساسیت نے متاثرہ افراد کے حقوق کو پامال کیا
ہے۔