پیرس(ہمگام نیوز ) یورپی کمیشن اور یورپی ایکسٹرنل ایکشن سروس کی منگل کو جاری کردہ مشترکہ رپورٹ میں پاکستان کی ترجیحی تجارتی حیثیت کے جائزے کے دوران جبری گمشدگیوں اور میڈیا کی سکڑتی آزادی کے مسائل کو اجاگر کیا گیاہے۔
جی ایس پی پلس جائزے میں جبری گمشدگیوں، میڈیا پر پابندیوں کا معاملہ مرکزی حیثیت اختیار کر گیا۔ رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ پاکستان میں جبری گمشدگیاں اوراظہارآزادی پر پابندیاں یورپی کمیشن میں ترجیح بنیادوں میں رپورٹ ہوئی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان کے جی ایس پی پلس اسٹیٹس کے دو سالہ جائزے سے ظاہر ہوتا ہے کہ سول سوسائٹی کے لیے گنجائش، تقریر اور میڈیا کی آزادی جیسے مسائل سے متعلق صورتحال بڑی حد تک وہی رہی جو 2020 میں تھی۔
فورتھ جی ایس پی رپورٹ’ میں جبری گمشدگیوں کے معاملات میں ملوث افراد کو سزائیں نہ دیے جانے کے جاری مسئلے کو اجاگر کیا گیا، تاہم اس میں خواتین، بچوں کے حقوق، خواجہ سراؤں کے تحفظ، ماحولیاتی تحفظ اور گڈ گورننس پر مسلسل مثبت پیش رفت کا اعتراف بھی کیا گیا ہے۔
یہ جائزہ اس لیے بہت اہم ہے کہ اس میں جی ایس پی اسکیم سے فائدہ اٹھانے والے ممالک کی جانب سے 27 اہم عالمی قوانین پر پیش رفت کا پتا چلتا ہے۔ 27 کنونشنز میں انسانی حقوق، مزدوروں کے حقوق، ماحولیاتی معیارات اور گڈ گورننس شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق نگرانی کے دورانیہ میں ایک پریشان کن رجحان جو سامنے آیا وہ متعدد صحافی پرتشدد حملوں اور نامعلوم گمشدگیوں کا شکار ہوئے ہیں۔
فروری 2020 میں جاری کی گئی پچھلی رپورٹ میں آزادی اظہار اور تقریر پر تقریباً یکساں خدشات کا اظہار کیا گیا تھا۔
سال 2020-22 کا احاطہ کرتی 2023 کی رپورٹ میں قانون سازی کے محاذ پر پاکستان کی مثبت پیشرفت کا اعتراف کیا گیا ہے۔
آن لائن ٹرول خاص طور پر سرگرم رہے جنہوں نے اہم ناقدین کے خلاف ٹارگٹڈ مہم چلائی، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس کے نتیجے میں بہت سے صحافیوں نے اس طرح کی صورتحال کا سامنے کرنے سے بچنے کے لیے سیلف سنسر شپ کا سہارا لیا ہے۔
جائزے میں کہا گیا کہ بھی مختلف انتظامی، قانونی اور دیگر اقدامات کے ذریعے یہ پابندی صرف میڈیا تک محدود نہیں تھی، ان کے ذریعے سیاسی کارکن، انسانی حقوق کے محافظ اور منتخب نمائندوں کی اظہار رائے کی آزادی بھی کم ہوئی ہے۔
رپورٹ میں سفارش کی گئی کہ پاکستان اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کے دفتر کی مقامی شاخ کو سہولت فراہم کرے۔
اکتوبر میں پاکستان کے جی ایس پی پلس کو مزید چار سال کے لیے 2027 تک بڑھا دیا گیا تھا، جی ایس پی پلس اسٹیٹس کے تحت پاکستان کو یورپی مارکیٹس میں برآمدات پر ڈیوٹی فری یا کم ترین ڈیوٹی کی سہولت کا فائدہ اٹھا سکتا ہے۔