برلن(ہمگام نیوز) پاکستان کی فضائی حدود میں پرواز کرنا طیاروں کی حفاظت کے لیے بڑا مسئلہ بنتا جا رہا ہے۔ اتوار کے روز، یورپی یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی (EASA) نے کئی پاکستانی شہروں کی فضائی حدود میں کم اونچائی پر پرواز کرتے ہوئے یورپی ایئر لائنز کو ‘ہائی رسک’ سے خبردار کیا۔ EASA نے ایئر لائنز کو خبردار کیا کہ وہ لاہور کشمیر اور کراچی کے اوپر پرواز کرتے وقت (26,000 ft) سے نیچے پرواز نہ کریں۔

 ای اے ایس اے نے یورپی ایئر لائنز کو خبردار کیا ہے کہ پاکستان میں کچھ پرتشدد گروہوں کے پاس ایسے ہتھیار ہیں جو طیاروں کو نقصان پہنچانے کی صلاحیت رکھتے ہیں جو خطرے کا باعث بن سکتے ہیں۔

 یورپی یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی کی جانب سے جاری کردہ ایڈوائزری میں کہا گیا کہ ‘سول ایوی ایشن کے لیے ممکنہ خطرہ بدستور برقرار ہے جس کی وجہ سے 26000 فٹ سے نیچے کی بلندی پر طیاروں کے اڑان بھرنے کا خطرہ ہے ۔

 ای اے ایس اے نے یورپی ایئر لائنز سے کہا کہ وہ کراچی لاہور کشمیر کے سرحدی علاقوں کے اوپر پرواز کرتے وقت محتاط رہیں۔ ایڈوائزری میں خبردار کیا گیا کہ طیاروں کو توپوں اور میزائلوں سے متاثر ہونے کا خطرہ ہے۔ اس سے بچنے کے لیے پائلٹس کو 26 ہزار فٹ کی بلندی پر پرواز کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

 تاہم یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ یورپی ایجنسی نے اس طرح کی ایڈوائزری جاری کی ہو۔ اسی طرح کی ایک ایڈوائزری گزشتہ سال نومبر میں بھی جاری کی گئی تھی، جس میں سفارش کی گئی تھی کہ تمام آپریٹرز پاکستان میں پرواز کے دوران “انتہائی احتیاط” برتیں اور 24,000 فٹ سے نیچے پرواز نہ کرے ۔