کوئٹہ ( ہمگام نیوز) بلوچستان پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن یکجہتی پینل کے رہنماؤں پروفیسر طارق بلوچ، پروفیسر رازق الفت کاکڑ، پروفیسر حمید خان اور دیگر نیگورنمنٹ گرلز کیچی بیگ اور گورنمنٹ بوسٹ گریجویٹ بوائز کالج سریاب کے دورے کے موقع پر اپنی انتخابی مہم کے حوالے سے یہ باور کرایا ہے کہ یکجہتی پینل کے پاس ہی قابل عمل اور ٹھوس منشور اور پروگرام ہے جس کے لیے برسوں کی مشاورت اور بے مثال سابقہ کارکردگی شامل حال ہے۔ یکجہتی کے نامزد امیدوار برائے صدارت پروفیسر طارق بلوچ نے کہا کہ بی پی ایل اے کو مردہ تنظیم قرار دینے والے حیرت ناک طور پر آج اپنے ذاتی گروہی مقاصد کے لیے ہر اخلاقی حد کو پار کرچکے ہیں جس کے لیے جھوٹ، تہمت اور بہتان کا سہارا لے رہے ہیں انہوں نے کہا کہ کہ یہ اگر اتنی ہی مردہ اور بے جان تنظیم ہے تو اس کے لیے اتنے بلند بانگ دعووں کی ضرورت کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یکجہتی پینل نے بلوچستان پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن کو ہمیشہ سے بلوچستان بھر کے کالجز کے اساتذہ کی نہ صرف واحد منظم تنظیم سمجھتا ہے بلکہ اسے کالج پروفیسرز کی شان اور پہچان بھی جانتا ہے جس کی دو دہائیوں سے زیادہ شاندار تاریخ رہی ہے۔پروفیسر طارق بلوچ نے کہا کہ یکجہتی کے پاس کرنے کو بہت کچھ ہے یہی وجہ ہے کہ ہم نے برادری کے سامنے اپنا خوب صورت منشور رکھا ہے جس پر دعوے نہیں کررہے ہیں بلکہ اس پر اپنی حالیہ کابینہ کے ذریعے کام کرکے دکھایا بلکہ آئندہ اس پر مزید موثر انداز میں کام کرہں گے۔ بیوگا تحریک کے سرخیل اور یکجہتی پینل کے نامزد جنرل سیکرٹری پروفیسر رازق الفت کاکڑ نے کہا کہ بی ایس چار سالہ پروگرام سے لے کر پروفیسر ویلفیئر اسکیم کے ساتھ گیسٹ ہاؤسز اور بلوچستان پروفیسرز ہاؤسنگ اسکیم سمیت پی ایچ ڈی اور ایم فل کوٹے میں اضافے پر ہماری پیش رفت یکجہتی کے وہ مضچوط حوالے ہیں جنہیں آج ہمارے مخالفین بھی نہیں جھٹلا سکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے برادری میں محض دعووں اور بڑھک بازی پر سیاست کرنے والوں کے لیے برادری کو دھوکہ دینے کے تمام راستے بند کر دیئے ہیں اب جن کے پاس کالج اساتذہ کے لیے منطقی اور قابل عمل پالیسی اور پروگرام ہوگا برادری انہیں ہی تسلیم کرے گی۔ بی پی ایل اے سابق صدر اور ٹریڈ یونین تحریکوں کے معروف رہنما پروفیسر حمید خان نے کالج اساتذہ سے یکجہتی پینل کی کابینہ کو بے لوث، اہل اور قابل سرکردہ رہنماؤں پر مشتمل کابینہ قرار دیتے ہوئے برادری کو اسے مکمل حمایت کرنے اور ووٹ کے ذریعے کامیاب کرانے کی اپیل کی ہے۔