پشاور ( ہمگام نیوز) معروف قانون دان لطیف آفریدی پشاور ہائی کورٹ کے بار روم میں ہونے والے قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہو گئے۔
سینئر وکیل لطیف آفریدی پر فائرنگ کا واقعہ پشاور ہائیکورٹ کے بار میں پیش آیا جہاں ان پر فائرنگ کی گئی جس میں قانون دان لطیف آفریدی شدید زخمی ہوئے۔ بعدازاں انہیں تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا مگر وہ جانبر نہ ہو سکے۔
لیڈی ریڈنگ اسپتال انتظامیہ نے لطیف آفریدی کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ قانون دان عبدالطیف آفریدی کو 6 گولیاں لگیں اور ان پر فائرنگ کرنے والے شخص کو بھی موقع پر ہی گرفتار کر لیا گیا ہے۔ پشاور ہائی کورٹ بار کے احاطے میں فائرنگ کے بعد ہائیکورٹ کے دروازے بند کر دیے گئے ہیں اور سیکیورٹی کے انتظامات سخت کر دیے گئے ہیں۔
پولیس کے مطابق اس معاملے کی انکوائری کر رہے ہیں کہ ملزم پستول اندر کیسے لے کر گیا یا پھر اسے اسلحہ فراہم کرنے میں کسی نے مدد فراہم کی۔
واضح ر ہےکہ معروف قانون دان لطیف آفریدی سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر بھی رہ چکے تھے۔