کوئٹہ (ہمگام نیوز)بی آر ایس او کے مر کزی ترجمان نے اپنا اخباری بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجگور سے ملنے والی چار لاشیں بلوچ نسل کشی کی پالیسیوں کا تسلسل ہے جو گزشتہ کئی سالوں سے جاری ہے ۔پنجگور کے علاقے وشبود اور پنچی سے جو 4 لاشیں ملی تھی ان میں سے پنچی سے ملنے والی مسخ شدہ لاش کی شناخت رحمت اللہ ولد لعل محمد سے ہوگئی ہے جو جو گدر ڈسٹرکٹ قلات کا رہاشی تھا جبکہ وشبود سے ملنے والی 3 لاشوں کی شناخت نہ ہوسکی جنکی حالت انتہائی خراب تھی جو نا قابلِ شناخت تھے ۔بی آر ایس اوکے ترجمان نے مزید کہا کہ ریاستی فورسز بلوچ قوم کی نسل کشی میں مصروف ہیں آئے روز بلوچستان میں بلوچ فرزندوں کی مسخ شدہ و ناقابلِ شناخت لاشیں ویرانوں میں پھینکی جاتی ہیں کچھ دن قبل کیچ میں اگست کے مہنے میں ریاستی آپریشن کے دوران اغواء کیے گئے 2 بلوچ فرزندوں کی لاشیں ملی تھی جن کی شناخت باہوٹ ولدپیر محمد اور ولی محمد ولد شکاری سے ہوگئی تھی۔ ترجمان نے مزید کہا کہ ریاستی فورسز و پاکستانی خفیہ اداروں نے بلوچ قوم کی نسل کشی میں کافی تیزی لائی ہے ریاستِ پاکستان مارو اور پھینکو والی پالیسی پر گامزن ہے جو پورے خطے کے لیے تشویش ناک ثابت ہو سکتی ہے پاکستانی ریاست کا یہ عمل عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں بشمول اقوامِ متحدہ کے وجود پر سوالیہ نشان ہے جنہیں انسانی حقوق کا چیمپئن سمجھا جاتا ہے ۔ترجمان نے عالمی انسانی حقو ق کی تنظیموں اور اقوام متحدہ سے پُرزور اپیل کی کہ وہ بلوچستان میں برائے راست مداخلت کر کہ پاکستان کو انصاف کے کٹہرے میں لاکر اس ریاست کے خلاف سخت کاروائی کریں جوبلوچ قوم کی گزشتہ 65سالوں سے نسل کشی میں مصروف ہے۔