وارسا (ہمگام نیوز) پولینڈ کے صدر اینڈریج ڈوڈا نے کہا ہے کہ روس سے یورپ تک قدرتی گیس پہنچانے والی نارتھ اسٹریم پائپ لائن وسطی یورپی ممالک کے لیے “خطرہ” ہے لہٰذا اسے “ختم کر دیا جانا چاہیے”۔

بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے ڈوڈا نے کہا کہ روس۔یوکرین جنگ میں امن معاہدہ ہو بھی جائے تو روس سے قدرتی گیس کی فراہمی “دوبارہ شروع نہیں کی جانی چاہیے”۔

ڈوڈا نے کہا ہےکہ نارتھ اسٹریم پائپ لائن توانائی، فوجی اور معاشی لحاظ سے یوکرین، پولینڈ اور سلوواکیہ جیسے ممالک کے لیے “بڑا خطرہ” ہے اور یہ “یورپ پر روس کی معاشی حکمرانی کو ظاہر کرتی ہے”۔

ڈوڈا نے کہا ہے کہ “میرا خیال ہے کہ نارتھ اسٹریم پائپ لائنوں کو اُکھاڑ دیا جانا چاہیے۔ اس طرح جرمنی جیسے ممالک کو اپنی معاشی مشکلات کے حل کے لیے روس کا رخ نہیں کرنا پڑے گا۔

صدر ڈوڈا نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں یوکرین میں قیام ِ امن کے مسئلے پر بھی بات کی ہے۔

اپنے ماضی کا حوالہ دیتے ہوئے ڈوڈا نے کہا ہے کہ یوکرین کے بغیر امن مذاکرات نہیں ہو سکتے۔روس کو یوکرینی زمین پر قبضے کی اجازت دینا “بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی” ہے۔

ڈوڈا نے اس بات پر زور دیا ہےکہ روس کو جنگ جیتنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔ ٹرمپ اس معاملے میں “ایک کلیدی کردار کے مالک ہیں”۔

واضح رہے کہ ستمبر 2022 میں نارتھ اسٹریم پائپ لائن پر ہونے والے حملوں نے روس اور جرمنی کو بحیرہ بالٹک کے ذریعے جوڑنے والی اس پائپ لائن کو شدید نقصان پہنچایا تھا۔

روسی توانائی کمپنی گازپروم نے یکم جنوری کو اعلان کیا تھا کہ براستہ یوکرین یورپ کو قدرتی گیس کی ترسیل روک دی گئی ہے۔