سه شنبه, نوومبر 26, 2024
Homeخبریںپیپلز میڈیکل یونیورسٹی کی ہاؤس آفیسر پروین رند کا ملزمان کی عدم...

پیپلز میڈیکل یونیورسٹی کی ہاؤس آفیسر پروین رند کا ملزمان کی عدم گرفتاری کے خلاف احتجاجی دھرنا

نوابشاہ (ہمگام نیوز) پیپلز میڈیکل یونیورسٹی کی ہاؤس آفیسر پروین رند نے بدھ کو اپنے چچا کے ہمراہ ہراساں اور تشدد میں ملوث ملزمان کی عدم گرفتاری اور مقدمہ درج نہ کئے جانے کے خلاف پریس کلب کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا۔ پریس کلب کے سامنے پانچ گھنٹے سے زائد احتجاج میں جئے سندھ،سول سوسائٹی،تحریک انصاف اوررند قومی اتحاد کے رہنما و کارکنان نے بھی احتجاج میں شرکت کی۔

مظاہرے میں شریک افراد نے یونیورسٹی انتظامیہ اور پولیس رویہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی میڈیا سے بات کرتے ہوئے ہاؤس آفیسر پروین رند نے کہا انصاف کے لئے نگے پاوں احتجاج کررہی ہوں مجھے انصاف دیا جائے صوبائی وزیر ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو کل یونیورسٹی آئیں تھیں انہیں خود سارے معاملے سے آگاہ کیا تھا مجھ پر کیا جانے والا تشدد صوبائی وزیر کو دکھایا گیا لیکن کوئی ایکشن نہیں لیا گیا ہے پروین رند نے کہا گذشتہ رات 2 بجے تک تھانے بیٹھی تھی مگر میری رپورٹ درج نہیں کی گئی ہمیں کہا گیا آپ کی ایف آئی آر درج نہیں کی جائے گی ہم مجبور ہیں.

پروین رند نے میڈیا کے ذریعہ مطالبہ کیا کہ مجھے ہراساں کرنے والے ڈائریکٹر غلام مصطفی راجپوت اور تشدد کرنے والی وار ڈن فرحین اور آرتیکا کو گرفتار کرکے مجھے انصاف فراہم کیا جائے پروین رند نے کہا یونیورسٹی میں ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت زیر تعلیم بچیوں کو غیر اخلاقی تعلقات پر مجبور کیا جاتاہے راز افشاں ہونے کے ڈر سے متاثرہ طالبہ کو تشدد کرکے مارکر خودکشی کا رنگ دیاجاتا ہے.

پروین بلوچ نے میڈیا کو بتایا اگر گزشتہ روز میں ہاسٹل سے نابھاگتی تو مجھے بھی مار دیا جاتا پھر کہا جاتا اس نے خود کشی کی ہے پروین بلوچ نے چچاعلی نواز بلوچ کے ہمراہ چیف جسٹس اف پاکستان وزیراعظم عمران خان بلاول بھٹو زرداری وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ فریال تالپور سے وائیس چانسلر کی تحقیقاتی کمیٹی پر عدم اعتماد کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا عدالتی کمیٹی کے ذریعہ معاملہ کی تحقیقات کرکے مجھے انصاف دیا جائے اور واقع میں ملوث ملزمان کو عبرت ناک سزا دی جائے تاکہ مستقبل میں زیر تعلیم لڑکیوں کے ساتھ ایسا نہ ہو.

ہاوس آفیسر پروین رند کے چچا علی نواز رند نے میڈیا کو بتایا میری بھتیجی پروین رند کو قتل کرنے کی کوشش کی گئی ہے کل سے تھانوں کے چکر لگارہے ہیں ایف آئی آر درج نہیں کی گئی وائس چانسلر کی جانب سے قائم کردہ انکوائری کمیٹی کو ہم مسترد کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز