یکشنبه, دسمبر 22, 2024
Homeخبریںپی ٹی ایم کے علی وزیر سمیت 12ارکان کے خلاف مقدمہ درج...

پی ٹی ایم کے علی وزیر سمیت 12ارکان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا

پشاور (ہمگام نیوز) پاکستانی ریاست کی جانب سے PTM کے 12 ارکان کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی جس میں ایم این اے علی وزیر بھی شامل ہیں۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ پی ٹی ایم کے ارکان کے خلاف ایف آئی آر شمالی وزیرستان کے شیواہ پولیس اسٹیشن میں درج کی گئی ہے۔درج کیے گئے مقدمے کے مطابق ملزمان نے کچھ روز قبل احتجاج کےد وران فوج کے خلاف نعرے لگائے تھے۔
ایک ہفتے قبل ڈی جی آئی ایس پی آر نے اپنی پریس کانفرنس کے دوران پی ٹی ایم کے افغان اور بھارت کی خفیہ ایجنسیوں سے رابطے اور گٹھ جوڑ کا انکشاف کیا تھا۔اس کے ہفتے بعد پی ٹی ایم کے ارکان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔خیال رہے پاکی فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفورا کی جانب سے پیر کے روز کی گئی پریس کانفرنس میں پی ٹی ایم سے متعلق سوالات اٹھائے گئے کہ NDS اور RAW نے پی ٹی ایم کو کتنے پیسے دیے؟ کیوں افغانستان کو کہا گیا کہ طاہر داوڑ کی لاش پاکستان کو نہ دینا۔

آپ بیرون ملک جا کر پاکستان کے دشمن لوگوں سے کیوں ملتے ہیں؟ منظور پشتین کا کون سا رشتہ دار تھا جو انڈین قونصل خانے میں گیا؟ میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ پی ٹی ایم کہتی ہے کہ فوج سے لڑیں گے، لیکن کوئی بھی ریاست سے نہیں لڑ سکتا، پی ٹی ایم پاکستان کا حصہ ہے یا افغانستان کا ؟ ٹی ٹی پی اور پی ٹی ایم کا ایک ہی بیانیہ کیوں ہے؟ جب گلے کاٹے جا رہے تھے تو پی ٹی ایم کہاں تھی؟افواج پاکستان جنگ کو فرض سمجھ کر لڑتی ہے۔
پی ٹی ایم کے جلسے میں وزیراعظم عمران خان گئے یا کوئی اور گیا، آپ لوگوں کو تو نہیں پتا کہ پیسے کہاں سے آئے؟پی ٹی ایم کا ایجنڈا اچھا ہے، لیکن جو آج میں نے سوالات اٹھائے ہیں ان کا توکسی کو نہیں پتا تھا؟ ان کو نہیں پتا تھا کہ فوج نے PTMپر بھونڈے الزام لگاتے ہوئے کہا ان کو را فنڈنگ کر رہی ہے۔ہم پی ٹی آئی سے سوالوں کا جواب قانونی طریقے سے لیں گے۔ ہم ان سوالوں پر میڈیا پر بحث نہیں کررہے۔
جب پی ٹی ایم کی زبان سیدھی ہوجائے گی، ایکسپوز ہوجائیں گے پھر ان کو ٹی وی پر بلائیں گے۔جب کہ عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان قبائلیوں کی قربانیوں کو نہیں بھولے گا۔ عمران خان نے کہا کہ ہماری ایک تنظیم پی ٹی ایم ہے ، وہ پٹھانوں کی بات کررہی ہے، وہ بات ٹھیک کرتے ہیں، لوگوں کو نقل مکانی اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، جب جنگ ہوتی ہے توبے قصور لوگ بھی مارے جاتے ہیں۔
میں قبائلیوں سے کہتا ہو ں کہ پی ٹی ایم کے لوگ بات ٹھیک کرتے ہیں لیکن ان کا لہجہ ملک کیلئے ٹھیک نہیں ہے۔ اس وقت لوگوں کو فوج کے خلاف کرنا، نعرے لگانا ، اس سے پاکستان کو فائدہ نہیں ہوگا۔جب کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باوجوہ کا کہنا تھا کہ کہ پی ٹی ایم بذات خود کوئی بڑا مسئلہ نہیں، بقول ان کے چند لوگ غیروں کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں،بیرونی مدد لینے والے مقامی آبادی کے جذبات کوورغلا رہے ہیں،معاشی استحکام سے سازشی عناصر کو شکست دیں گے۔سازشی عناصر کو دہشتگردی کیخلاف حاصل ثمرات کوضائع نہیں ہونے دیں گے۔واضع رہے پاکی فوج کے ترجمان نے پشتون عوام پر ڈھائے جانے والے بے شمار مظالم کو زیر بحث نہیں لایا ۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز