واشنگٹن( ہمگام نیوز ) واشنگٹن، اس کے کئی مغربی اتحادیوں اور مائیکروسافٹ کارپوریشن نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ بیجنگ کی حمایت یافتہ ایک “سائبر ایکٹر” نے امریکی بنیادی ڈھانچے کے اہم نیٹ ورکس پر سائبر اٹیک کیا ہے۔ امریکہ نے خبردار کیا ہے کہ دنیا بھر میں مزید ایسے حملے ہو سکتے ہیں۔
ایک مشترکہ الرٹ میں امریکہ اور دیگر مغربی ملکوں میں سائبر سیکیورٹی حکام نے کہا کہ انہوں نے چین کی سرپرستی میں چلنے والے سائبر ایکٹر جسے ‘‘وولٹ ٹائفون’’ بھی کہا جاتا ہے کی سرگرمیوں کا پتہ لگایا ہے۔
مشترکہ انتباہ میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ سرگرمی امریکی بنیادی ڈھانچے کے اہم شعبوں کے نیٹ ورکس کو متاثر کرتی ہے۔ یہ حملہ کرنے والی پارٹی پوری دنیا میں ایک ہی طریقے سے سائبر اٹیک کر سکتی ہے۔
مائیکروسافٹ نے اپنے ایک الگ بیان میں کہا کہ “وولٹ ٹائفون” 2021 کے وسط سے سرگرم ہے اور اس نے متعدد اہم انفراسٹرکچر کو نشانہ بنایا ہے۔ اس گروپ نے خاص طور پر امریکی جزیرے گوام جہاں امریکہ کی بڑی فوج موجود ہے کے اہم انفراسٹرکچر کو نشانہ بنایا ہے۔
مائیکرو سافٹ نے اپنے بیان میں خبردار کیا ہے کہ اس سائبر اٹیک سے مستقبل کے بحرانوں میں امریکہ اور ایشیائی خطے کے درمیان اہم مواصلاتی ڈھانچے میں خلل پڑنے کا خطرہ ہے۔
امریکی ٹیکنالوجی گروپ نے مزید کہا کہ مشاہدہ سے اس رویے کی نشاندہی ہو رہی ہے کہ حملہ آور جہاں تک ممکن ہو جاسوسی برقرار رکھنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اس گروپ کی انفراسٹرکچر تک رسائی حاصل کرنے کی صلاحیت کا پتہ نہیں چلتا ہے۔