شنبه, نوومبر 23, 2024
Homeخبریںچین کا ہائپر سونک میزائل تجربہ، امریکی انٹیلی جنس حیران رہ گئی

چین کا ہائپر سونک میزائل تجربہ، امریکی انٹیلی جنس حیران رہ گئی

لندن ( ہمگام نیوز) برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق چین نے اگست میں ایٹمی صلاحیت کے حامل آواز سے زیادہ تیز رفتار (ہائپر سونک) میزائل کا اچانک تجربہ کر کے امریکی خفیہ اداروں کو حیران کر دیا۔

اخباری رپورٹ میں پانچ ذرائع کا حوالہ دیا گیا ہے۔ تاہم ان کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔

ہفتے کی رات شائع ہونے والی اس رپورٹ میں بتایا گیا کہ چینی فوج نے ایک راکٹ داغا جس پر آواز سے زیادہ رفتار کے ساتھ سفر کرنے والا ہتھیار موجود تھا۔

میزائل نے خلا میں کم بلندی پر مدار میں پرواز کی اور ہدف کی طرف بڑھنے سے پہلے زمین کا چکر لگایا۔ تاہم وہ ہدف کو تقریباً 24 کلومیٹر کے فاصلے سے نشانہ بنانے میں ناکام رہا۔

انٹیلی جنس معاملات پر بریفنگ لینے والے افراد کے حوالے سے اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا کہ ’اس تجربے سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین نے آواز سے زیادہ تیز رفتار ہتھیاروں کی تیاری میں حیرت انگیز ترقی کی ہے اور اس معاملے میں وہ اس سے کہیں آگے ہیں جتنا امریکی حکام سمجھتے تھے۔‘

چین کی وزارت دفاع نے فوری طور پر اخباری رپورٹ پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔

امریکہ اور روس بھی آواز سے زیادہ تیز رفتار ہتھیاروں کی تیاری میں مصروف ہیں۔

گذشتہ ماہ شمالی کوریا نے کہا تھا کہ اس نے ہائپر سونک میزائل کا تجربہ کیا جو حال ہی میں تیار کیا گیا ہے۔

2019 کی ایک فوجی پریڈ میں چین نے جدید ہتھیاروں کی نمائش کی تھی جس میں ہائپرسونک میزائل بھی شامل تھے جنہیں ڈی ایف 17 کا نام دیا گیا۔

بیلسٹک میزائل خلا میں سفر کرنے کے بعد زیادہ رفتار کے ساتھ سیدھے زمین کی طرف واپس آتے ہیں۔

ان کے مقابلے میں آواز سے زیادہ تیز رفتار ہتھیاروں کے خلاف دفاع مشکل ہوتا ہے کیونکہ وہ کم بلندی پر اہداف کی طرف پرواز کرتے ہیں اور آواز سے پانچ گنا زیادہ رفتار حاصل کر سکتے ہیں۔ یعنی ان میزائلوں میں 6200 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے پرواز کی صلاحیت ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز