چهارشنبه, سپتمبر 25, 2024
Homeخبریںڈاکٹر دین محمد کی گمشدگی کے چودہ سال؛ بی این ایم کا...

ڈاکٹر دین محمد کی گمشدگی کے چودہ سال؛ بی این ایم کا لندن میں بازیابی کیلئے مہم

لندن (ہمگام نیوز) بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی کمیٹی کے سابق رکن ڈاکٹر دین محمد بلوچ کی قابض پاکستانی فوج کے ہاتھوں جبری گمشدگی کو 14 سال کا عرصہ مکمل ہونے کے موقع پر 28 جون کو بلوچ نیشنل موومنٹ یوکے چیپٹر کی طرف سے برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں آگاہی مہم چلائی گئی اور پمفلٹ تقسیم کیےگیے۔آگاہی مہم کے دوران بینرز بھی لگائے گئے جن پر ڈاکٹر دین محمد بلوچ کی طویل جبری گمشدگی سمیت بلوچستان میں پاکستانی فوج کے ہاتھوں کے انسانی حقوق کی پامالیوں کے حوالے سے معلومات اور نعرے درج تھے۔

بی این ایم یوکے چیپٹر کی طرف سے منعقدہ آگاہی مہم میں بی این ایم یوکے چیپٹر کے کارکنوں اور عہدیداروں سمیت خواتین اور بچوں نے بھی حصہ لیا، آگاہی مہم کے دوران برطانوی وزیراعظم کے رہائش گاہ ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ، اولڈ ٹریفلگر اسکوائر اور برطانوی پارلمنٹ کے سامنے بھی پمفلٹ تقسیم کیےگئے۔

 اس دوران بی این ایم کے کارکنوں نے مقامی افراد کو ڈاکٹر دین محمد بلوچ کی قابض پاکستانی فوج کے ہاتھوں طویل جبری گمشدگی اور اس پر انسانی حقوق کے ذمہ دار عالمی اداروں کی مجرمانہ خاموشی پر آگاہی دی، آگاہی مہم کے دوران ڈاکٹر دین محمد بلوچ کی طویل جبری گمشدگی کی وجہ سے ان کے لواحقین پر پڑنے والے اثرات کے حوالے سے عوام کو مطلع کیاگیا۔

آگاہی مہم کے دوران ’’Lost in Silence‘‘ کے عنوان سے تقسیم کیےگیے پمفلٹ میں ڈاکٹر دین محمد بلوچ کی سیاسی وابستگی، سیاسی جدوجہد اور قابض پاکستانی فوج کے ہاتھوں طویل جبری گمشدگی کے حوالے سے معلومات درج تھے اور طویل 14 سالہ جبری گمشدگی کے دوران ڈاکٹر دین محمد بلوچ کے لواحقین خاص کر دونوں بیٹیوں سمی دین بلوچ اور مھلب دین بلوچ کی انتھک جدوجہد اور مطالبات کو بھی اجاگر کیا گیا۔

اسی آگاہی مہم کے سلسلے میں 27 جون کو بھی بلوچ نیشنل موومنٹ (بی این ایم) کے ایک وفد نے برطانوی وزیراعظم کی رہائش گاہ ٹن ڈاؤننگ اسٹریٹ پر ایک پٹیشن بھی جمع کرائی جس میں 14 سال سے جبری لاپتہ ڈاکٹر دین محمد بلوچ کو انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ پٹیشن میں برطانوی وزیر اعظم پر زور دیا گیا تھا کہ وہ بلوچستان کی جبری گمشدگیوں کا معاملہ حکومت پاکستان کے ساتھ اٹھائیں ۔

پٹیشن میں بلوچ نیشنل موومنٹ نے بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے پریشان کن واقعات خاص طور پر ڈاکٹر دین محمد بلوچ کی طویل گمشدگی پر زور دیا تھا اور ڈاکٹر دین محمد بلوچ کی فرنٹیئر کور کے اہلکاروں کے ہاتھوں 28 جون 2009 کو بلوچستان کے ضلع خضدار کے علاقے ھورناچ کے ہسپتال سے دوران ڈیوٹی جبری گمشدگی سے متعلق تمام معلومات فراہم کیےگئے تھے۔

بلوچ نیشنل موومنٹ اور اس کے کارکنان انصاف کے لیے اپنی لڑائی میں ثابت قدم ہیں جس کا مقصد بلوچستان میں مسلسل جبری گمشدگیوں کے المیے کی طرف بین الاقوامی برادری کی توجہ دلانا اور پاکستانی حکام کو جوابدہ بنانے کا مطالبہ کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز