کوئٹہ (ہمگام نیوز)بلوچ ریپبلکن پارٹی کے مرکزی ترجمان شیر محمد بگٹی نے میڈیا کو جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ پاکستانی فورسز نے جارحانہ کاروائیوں میں شدید لاتے ہوئے گزشتہ روز ڈیرہ بگٹی کے علاقے کھٹن اور نصیر آباد کے علاقے چھتر میں عام آبادیوں پر گن شپ ہیلی کاپٹروں اور بھاری نفری کا استعمال کرتے ہوئے آپریشن کا آغاز کردیا ہے جس کے دوران پانچ افراد کو شہید جبکہ 9 افراد کو اغوا کر کے ساتھ لے گئےاغوا ہونے والوں میں شیرخان ولد قادرو ، میوا ولد قادرو ، یارو بگٹی ، دین محمد بگٹی ، بهاگیا بگٹی ، بہرام بگٹی ، جانو بگٹی ، بچل بگٹی اور علی مراد شامل ہیں – بے گناہ بلوچوں کو مزاحمت کار قرار دیکر نشانہ بنانا ریاستی بھوکلاہٹ ہے ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی افواج عام آبادیوں پر گن شپ ہیلی کاپٹروں اور توپوں کا استعمال کر کے انسانی حقوق کی دھجیا اڑا رہی ہے ڈیرہ بگٹی اور نصیر آباد کے مختلف علاقوں میں فورسز مسلسل دوسرے روز بھی بمباری کررہے ہیں بڑی تعداد میں مقامی افراد کے مال مویشی اٹھا کر ریاستی فورسز اپنے ساتھ لے گئے۔ جن میں 100 کے قریب بکریاں ، سیکنڑوں گائے اور اونٹ شامل ہے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ڈیرہ بگٹی سے سبی اور مکران کے کونے کونے تک ریاستی فورسز کی جارحیت میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔