کراچی ( ہمگام نیوز ) 19 اپریل 2019 کو مقبوضہ سندھ کے شہر کراچی کے علاقے رائیس گوٹھ سے پاکستانی خفیہ اداروں کے ہاتھوں جبری طور پر اغواء ہونے والے پاکستانی مقبوضہ بلوچستان کے رہائشی حنیف جان اور حمید جان کے لواحقین نے اپیل کی ہے کہ یہ دونوں بے قصور ہیں انہیں فوری طور پر بازیاب کیا جائے ۔
لواحقین نے مزید کہا ہے کہ 19 اپریل 2019 کو ہمارے خاندان کے 8 افراد جبری طور پر اغواء ہوئے تھے جن میں سے 6 افراد بازیاب ہوگئے لیکن حنیف جان اور حمید جان ابھی تک بازیاب نہیں ہوئے اگر ان پر کوئی جُرم عائد ہے تو انہیں ریاست کے عدالتوں میں پیش کر کے انصاف کے تقاضے فوری کی جائے اس طرح کسی کو قید خانوں میں رکھنا انسانی حقوق کی سنگینی خلاف ورزی ہے۔
لواحقین نے ملکی اور غیر ملکی انسانی حقوق کے علمبرداروں سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بلوچ مغوی افراد کی بازیابی اپنا کردار ادا کرکے انسان دوستی کا ثبوت دیں۔
واضع رہے پاکستانی ریاست کے اپنے ہی بنائے ہوئے قانون میں شہریوں کے حقوق درج ہیں۔ جس میں واضع طور پر بیان کیا گیا ہے کہ کسی فرد پر جرم ثابت نہ ہونے تک اسے قید رکھنا اور اس پر تشدد کرنا آئین کے آرٹیکل 10 اے کے منافی ہے کیونکہ آئین کے مطابق ریاست کے ہر فرد کو اپنی زندگی آزادی سے گزارنے کا حق حاصل ہے۔