بیروت(ہمگام نیوز) شام ، عراق اور ترکی کے بعد اب کرد جنگجو ایران میں بھی سرگرم ہو گئے ہیں اور ایران خوفناک خانہ جنگی کے دہانے پر پہنچ گیا ہے۔ بزنس انسائیڈر کی رپورٹ کے مطابق ایرانی کرد جنگجوﺅں نے گزشتہ دنوں ایرانی فوج ”پاسداران انقلاب گارڈ“ پر دھاوا بول دیا ہے اور فریقین میں شدید جھڑپیں جاری ہیں۔ کرد شدت پسندوں اور ایرانی فوج کے مابین یہ جھڑپیں ایران و عراق کے بارڈر پر پیش آئیں۔ عراقی نیوز ایجنسی اے آر اے کی رپورٹ کے مطابق کرد جنگجو سردشت کے علاقے میں ایرانی فوج پر حملے کر رہے ہیں اور اس علاقے میں تعینات ایرانی فوج پسپا ہو رہی ہے جس کی وجہ سے اس علاقے میں مزید فوج طلب کر لی گئی ہے۔ روڈا نیوز (Rudaw News)کی رپورٹ کے مطابق کردوں اور ایرانی فوجیوں میں یہ جھڑپیں تاحال جاری ہیں اور علاقے میں ایرانی ہیلی کاپٹر فضائی نگرانی کرتے نظر آ رہے ہیں۔اس کے علاوہ گزشتہ روز کم از کم 15ایمبولینسیں بھی اس علاقے کی طرف جاتی دیکھی گئی ہیں جہاں یہ جھڑپیں جاری ہیں۔ایرانی میڈیا اس لڑائی کے حوالے سے تاحال خاموش ہے تاہم ایران کے سرکاری ٹی وی نے ان جھڑپوں میں 2ایرانی فوجیوں کے جاں بحق ہونے کی خبر دی ہے اور ان کی نماز جنازہ کی کوریج بھی کی ہے۔سرکاری ٹی وی نے بھی اپنی خبر میں اس لڑائی کی تفصیلات بیان نہیں کیں۔سعودی عرب کے العریبیہ ٹی وی نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ ایرانی فوج پر حملے کرنے والے جنگجوﺅں کا تعلق ایرانی کردستان ڈیموکریٹک پارٹی سے ہے جس نے کچھ عرصہ قبل ایران کے خلاف مسلح تحریک چلانے کا اعلان بھی کیا تھا۔ ایرانی کردستان ڈیموکریٹک پارٹی کی طرف سے اپنے ٹوئٹر اکاﺅنٹ پر اس لڑائی میں شامل ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے ایرانی فوج کے 10اہلکاروں کے جاں بحق ہونے کا دعویٰ بھی کیا ہے۔پارٹی کی طرف سے ٹوئٹر پر مزید کہا گیا ہے کہ ”سردشت کے علاقے میں ان جھڑپوں میں ایرانی فوج کا بڑا دستہ بھاری نقصان اٹھا رہا تھا۔ اب ان کی مدد کے لیے 2ہیلی کاپٹر بھی علاقے میں تعینات کر دیئے گئے ہیں جن کے ذریعے میونی (Myouni) کے پہاڑوں میں بمباری کی جا رہی ہے۔واضح رہے کہ ایک اور کرد جماعت ”کردستان فریڈم پارٹی“ نے بھی گزشتہ دنوں اعلان کیا ہے کہ ”ہم ایران کے خلاف اپنی مسلح تحریک دوبارہ شروع کرنے جا رہے ہیں۔“